• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 66770

    عنوان: اپنے وطن سے صرف ۲۵میل کے فاصلہ پر ایک دو دن قیام کرنے کا معمول ہے ‏، كیا نماز قصر كی جائے گی؟

    سوال: ایک شخص اپنے گھر سے چلا اور اپنے وطن سے صرف ۲۵میل کے فاصلہ پر ایک دو دن قیام کرنے کا معمول ہے ، پھر وہاں سے کسی دوسرے وطن کا اچانک سفر کا ارادہ ہو تو سفر سے فارغ ہو کر دوبارہ اپنے اصلی وطن لوٹنے سے قبل ایک دو دن یہی اول قیام کرتا ہے پھر اپنے وطن لوٹتاہے ۔ اب سوال یہ کہ یہ دو دن اس عارضی قیام والے وطن ے مین نماز پوری کرے گا یا قصر ؟تفصیل سے جواب واضح فرمائیں ۔

    جواب نمبر: 66770

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 989-989/M=10/1437 اگر کوئی شخص اپنے وطن سے صرف ۲۵/میل کا سفر طے کرنے کے ارادہ سے نکلے اس سے آگے جانے کا ارادہ نہ ہوتو وہ شخص جاتے وقت مسافر شمار نہ ہوگا اور جائے قیام پر وہ پوری نماز پڑھے گا پھر اگر وہاں سے اچانک اس کا ارادہ اور آگے سفر کرنے کا ہوجائے تو اس میں یہ وضاحت فرمائیں کہ اگلا سفر کتنی مسافت کا ہے؟ نیز پہلے مسئلے میں اگر یہ صورت ہوکہ اس شخص کا یکبارگی ارادہ تو گھر سے نکلتے وقت مسافت شرعی (77.25 کلومیٹر) طے کرنے کا یقین ہو لیکن درمیان میں ۲۵/ میل کے فاصلے پر ایک دو دن قیام بھی کرنا چاہتا ہو تو اس کا حکم دوسرا ہے، جو بھی صورت ہو وضاحت فرماکر سوال کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند