• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 66330

    عنوان: کیا جب سفر یا مسجد سے دور نماز ادا کرنا ہوتو اذان کہہ کر نماز ادا کرنا سنت موٴکدہ ہے یا نہیں؟

    سوال: کیا جب سفر یا مسجد سے دور نماز ادا کرنا ہوتو اذان کہہ کر نماز ادا کرنا سنت موٴکدہ ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 66330

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 931-914/N=9/1437 جی نہیں! اس صورت میں اذان مستحب ہے، سنت موٴکدہ نہیں، البتہ اقامت سنت موٴکدہ ہے، اور اگر آدمی کسی ایسی جگہ ہو جہاں مسجد کی اذان کی آواز آتی ہے تو اقامت بھی سنت موٴکدہ نہیں، اذان کی طرح وہ بھی مستحب ہوگی؛ کیوں کہ محلہ کی اذان و اقامت پورے اہل محلہ کے لیے کافی ہوتی ہے وکرہ ترکہما معاً لمسافر ولو منفرداً وکذا ترکہا لا ترکہ لحضور الرفقة بخلاف مصل ولو بجماعة في بیتہ بمصر أوقریة لہا مسجد فلا یکرہ ترکہما إذ أذان الحي یکفیہ (درمختار مع شامی: ۶۳، مطبوعہ : مکتبہ زکریا دیوبند) قولہ: لمسافر ”أي سفرا لغویا أو شرعیاً کافي أبي السعود، ط، ․․․․، قولہ: لاترکہ“ الظاہر أن المراد نفي الکراہة الموجبة للإسائة وإلا فقد صرح فی الکنز بعد ذلک بندبہ للمسافر وللمصلي في بیتیہ فی المصر، قال فی البحر: لیکون الأداء علی ہیئة الأداء اھ ولما علمت من أنہ لیس المقصود منہ الإعلام فقط، ․․․․․․، قولہ: ”إذ أذان الحي یکفیہ“ لأن أذان المحلة وإقامتہا کأذانہ وإقامتة الخ (شامی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند