• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 66254

    عنوان: ترک واجب کی صورت میں اعادہ نماز

    سوال: اگر نماز میں کوئی واجب عمدا چھوڑ دیا جائے تو نماز کا اعادہ کرنا واجب ہے یا نفل؟ الدر المختار میں وتعاد وجوبا فی العمد مذکور ہے اور حاشیة الطحطاوی میں والمختار أن المعادة لترک واجب نفل جابر مذکور ہے ۔ براہ کرم وضاحت فرما دیجیے کہ ایک ہی چیز واجب اور نفل کیسے ہو سکتی ہے ؟ برائے مہربانی جواب مع حوالہ جات کے عنایت فرمائیے ۔

    جواب نمبر: 66254

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 855-855/M=9/1437 آپ سے سمجھنے میں مغالطہ ہوا ہے ایک ہی چیز پر واجب اور نفل کا حکم نہیں لگایا گیا ہے بلکہ دو چیزیں الگ الگ ہیں: ایک ہے ترک واجب عمداً کی وجہ سے نماز کے اعادہ کا حکم اور دوسری چیز ہے اس صلاة معادہ (لوٹائی جانے والی نماز) کی شرعی حیثیت، تو پہلی چیز کا حکم یہ ہے کہ اس نماز کا لوٹانا (اعادہ) واجب ہے لیکن دوسری چیز کا حکم یہ ہے کہ اس نماز کی حیثیت مختار قول کے مطابق نفل کی ہوگی جو پہلی نماز کے نقصان کی تلافی کے طور پر ہوگی تو نماز کا اعادہ (دہرانا) تو واجب ہوگا لیکن اس نماز معادہ کی حیثیت نفل او رجابر کی ہوگی۔ درمختار کی عبارت کا محمل پہلی چیز ہے، اور حاشیة الطحطاوی کی عبارت کا محمل دوسری چیز ہے۔ امید ہے کہ ا س تشریح سے آپ کا مغالطہ دور ہوجائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند