• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 65485

    عنوان: امام اور مقتدی فرض کی نیت کس طرح کریں گے۔

    سوال: فرض نماز کے لیے امام کس طرح نیت کرے اور مقتدی کی نیت کس طرح ہو؟دونوں کا طریقة کیا ہے ؟ دعا کی درخواست ہے ۔

    جواب نمبر: 65485

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 778-776/N=8/1437 (۱) کسی بھی نماز میں امام کے لیے نیت کا کوئی خاص طریقہ نہیں ہے، وہ امامت والی نماز کی نیت عام نمازوں کی طرح ہی کرے گا، البتہ اگر امامت والی نماز میں امامت کی نیت بھی شامل کرلے تو بہتر ہے، اس صورت میں وہ جماعت فضیلت اور ثواب کا بھی حق دار ہوگا اور اگر اس نے امامت کی نیت نہیں کی تو جماعت کی فضیلت اور ثواب سے تو محرومی ہوگی، ا لبتہ اس کی اور تمام مرد مقتدیوں کی نماز ہوجائے گی، والإمام ینوي صللاتہ فقط ولا یشترط لصحة الاقتداء نیة إمامة المقتدي بل لنیل الثواب عند اقتداء أحد بہ إلخ (الدر المختار مع رد المحتار: کتاب الصلاة، باب شروط الصلاة، ۲/ ۱۰۳، ۱۰۴، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، قولہ: ”بل لنیل الثواب“: ․․․ أي: بل یشترط نیة إمامة المقتدی لنیل الإمام ثواب الجماعة․․․ فقولہ: ”لا قبلہ“: نفي لاشتراط نیل الثواب بوجود النیة قبلہ لا نفي للجواز، ولا یخفی أن الاشتراط لا ینافي الجواز (رد المحتار) (۲) اگر کوئی شخص امام کے پیچھے نماز پڑھنا چاہے تو اس کے لیے امام کی اقتدا (متابعت وپیروی) کی نیت ضروری ہے، اس کے بغیر اس کی اقتدا درست نہ ہوگی، اور جب اقتدا درست نہ ہوگی تو نماز بھی نہ ہوگی، وینوی المقتدي المتابعة (الدر المختار، کتاب الصلاة، باب شروط الصلاة ۲: ۹۸، ط: مکتبة زکریا دیوبند) (۳) اللہ تعالیٰ آپ کو جملہ مقاصد حسنہ میں کامیابی عنایت فرمائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند