• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 6542

    عنوان:

    کیا ہم ایک جگہ پر ایک وقت کی دو جماعتیں بنا سکتے ہیں؟ مثلاً کچھ لوگ آئے اور انھوں نے جماعت سے نماز پڑھی پھر بیس منٹ کے بعد کچھ لوگ آئے انھوں نے بھی جماعت بنائی۔ توکیا ایسا کرنا درست ہے؟ اور اگر یہ مکروہ ہے تو کیا صرف ایسا کرنا خاص مسجد کے لیے مکروہ ہے یا ہر جگہ دوجماعت بنانا مکروہ ہے؟

    سوال:

    کیا ہم ایک جگہ پر ایک وقت کی دو جماعتیں بنا سکتے ہیں؟ مثلاً کچھ لوگ آئے اور انھوں نے جماعت سے نماز پڑھی پھر بیس منٹ کے بعد کچھ لوگ آئے انھوں نے بھی جماعت بنائی۔ توکیا ایسا کرنا درست ہے؟ اور اگر یہ مکروہ ہے تو کیا صرف ایسا کرنا خاص مسجد کے لیے مکروہ ہے یا ہر جگہ دوجماعت بنانا مکروہ ہے؟

    جواب نمبر: 6542

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1162=1093/ د

     

    ایسی مسجد جہاں کے مقتدی و امام مقرر ہیں جو مقررہ وقت پر نماز ادا کرلیتے ہیں، اس مسجد میں ایک مرتبہ جماعت ہوجانے کے بعد دوسری جماعت کرنا مکروہ تحریمی ہے، البتہ مسجد کے حدود سے باہر (یعنی جو حصہ مسجد سے خارج ہے، مثلاً سہ دری وغیرہ) یا مسجد کے علاوہ باہر کسی کمرہ وغیرہ میں دوسری جماعت کرسکتے ہیں، لیکن مسجد کی جماعت بلا عذر ترک کرنے سے مسجد کا ثواب نہیں ملے گا، صرف جماعت کا ثواب ملے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند