عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 6538
محترم علمائے کرام کا اس بابت کیا نظریہ ہے کہ اگر کچھ لوگ فرض نماز جماعت سے ادا کرنا چاہتے ہیں( مثلاً کالج میں) توکیا اذان کاکہنا ضروری ہے حتی کہ اگر اس کیمپس میں ایک سے زائد مسجد کی اذان سنی جائے؟ یا اگر صرف فرد واحد فرض نماز ادا کررہا ہے تو کیا اذان کا کرنا ضروی ہے اوراس کے بعد نماز ادا کرے؟ برائے کرم اس کی وضاحت فرماویں۔
محترم علمائے کرام کا اس بابت کیا نظریہ ہے کہ اگر کچھ لوگ فرض نماز جماعت سے ادا کرنا چاہتے ہیں( مثلاً کالج میں) توکیا اذان کاکہنا ضروری ہے حتی کہ اگر اس کیمپس میں ایک سے زائد مسجد کی اذان سنی جائے؟ یا اگر صرف فرد واحد فرض نماز ادا کررہا ہے تو کیا اذان کا کرنا ضروی ہے اوراس کے بعد نماز ادا کرے؟ برائے کرم اس کی وضاحت فرماویں۔
جواب نمبر: 6538
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 704=704/ م
کالج کے کیمپس میں محلے کی مسجد کی اذان سنی جاتی ہے، تو وہ اذان کافی ہے، لأن أذان الحي یکفیہ الخ (شامي) جو لوگ فرض جماعت سے ادا کرنا چاہتے ہیں وہ اس اذان پر جماعت کرسکتے ہیں، صرف اقامت کہہ لیں، اسی طرح جو تنہا نماز ادا کررہا ہے، اس کے لیے بھی اقامت کہہ لینا مستحب ہے، اوراگر اس کیمپس میں پنجوقتہ نماز باجماعت ہوتی ہے تو اذان واقامت دونوں کہی جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند