• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 65147

    عنوان: کندھے پر رومال رکھنے کاشرعی حکم کیاہے ؟

    سوال: کندھے پر رومال رکھنے کاشرعی حکم کیاہے ؟

    جواب نمبر: 65147

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 740-756/N=8/1437 اگر گوئی شخص نماز کے باہر کاندھے پر رومال ڈالے، یعنی: اس طرح رومال ڈالے کہ اس کا ایک کنارہ سینہ کی طرف اور دوسرا پیٹھ کی طرف ہو تو اس میں کچھ حرج نہیں، جائز ہے، مفتی بہ قول یہی ہے۔ البتہ نماز میں اس طرح کاندھے پر رومال ڈالنا مکروہ ہے، وظاھر ما في فتح القدیر: أن الشد الذي یعتاد وضعہ علی الکتفین إذا أرسل طرفاً علی صدرہ وطرفاً علی ظھرہ لا یخرج عن الکراھیة؛ فإنہ عین الوضع، ……۔ واختلف المشایخ في کراھة السدل خارج الصلاة کما فی الدرایة، وصحح فی القنیة من باب الکراھیة أنہ لا یکرہ (البحر الرائق، کتاب الصلاة، باب ما یفسد الصلاة وما یکرہ فیھا ۲: ۴۳، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ، وانظر منحة الخالق علی البحر الرائق والدر المختار ورد المحتار (کتاب الصلاة، باب ما یفسد الصلاة وما یکرہ فیھا ۲: ۴۰۵، ط: مکتبة زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند