• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 63796

    عنوان: نفل نماز میں سجدے میں اپنی زبان میں دعا مانگنا كیسا ہے؟

    سوال: نفل سجدے کی حالت میں دعا اپنے مادری زبان میں مانگنا کیساہے؟ہمارے علاقے کے مفتی صاحب نے منع فرمایا ہے۔ اگر دعا مانگنی ہے تو عربی زبان میں مانگی جائے ، ایسا کہا ہے۔ اور انہوں نے کچھ دلیل بھی پیش کی ہے۔ آپ فقہائے کرام سے درخواست ہے کہ رہبری فرمائیں ۔ اللہ آپ کے علم میں برکت عطا کرے ، آمین

    جواب نمبر: 63796

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 534-613/L=7/1437 آپ کے مفتی صاحب نے درست فرمایا ہے، نوافل کے سجدہ میں دعا کرنے کی اجازت ہے، لیکن دعا ماثور یا کم ازکم عربی زبان میں ہو، اور آخرت سے متعلق ہو، مادری زبان میں دعا کرنا جائز نہیں، قال في بذل المجہود: لو کان معنی الدعاء عاما للاستعانة والسوال وإظہار التذلل بذکر أسمائہ وصفاتہ فلیس فیہا معارضة (صلاً، فإن التسبیحات أیضًا من الدعاء ولو کان المراد بالدعاء السوال الصریح فالأمر بالدعاء في التطوعات، والأمر بالتسبیحان في الفرائض والنوافل؛ فإن أمر التطوعات واسع (بذل المجہود: ۴/ ۳۵۰، باب في الدعاء في الرکوع والسجود) وفي الدر المختار: ودعا بالعربیة وحرم بغیرہا․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند