عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 62591
جواب نمبر: 62591
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 344-347/L=4/1437-U اگر امام نے درمیان میں کوئی مانع صلاة عمل (مثلاً گفتگو اور قبلہ سے بے رخی) نہیں کیا اور اسے خود یاد آگیا یا کسی ایسے مقتدی کے کہنے سے وہ کھڑا ہوگیا جس نے درمیانِ نماز ہی میں اللہ اکبر کہہ کر لقمہ دیا ہو یعنی اس مقتدی کی نماز تکلم سے فاسد نہ ہوئی ہو تو سجدہ سہو کے بعد ایسے امام اور غیرمتکلم مقتدیوں کی نماز درست ہوجائے گی اور اگر کسی مقتدی نے اردو میں تکلم کرلیا ہو تو اس کی نماز بہرحال فاسد ہوگئی حتی کہ اگر امام نے بھی محض اس کی گفتگو پر اعتماد کرتے ہوئے اگلی رکعت ملائی ہو تو امام کے ساتھ سارے مقتدیوں کی نماز بھی فاسد ہوگئی۔ ویسجد للسہو ولو مع سلامہ ناویًا للقطع لأن فیہ تغییر المشروع لغو ما لم یتحول عن القبلة (شامي: ۲/ ۵۵۸)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند