• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 6246

    عنوان:

    قضا نماز کے بارے میں کچھ مسائل معلو م کرنا چاہتا ہوں۔ (۱) میری کئی سالوں کی نماز قضا ہے اب میں نے اللہ سے توبہ کرلی ہے اور پابندی سے نمازادا کررہا ہوں۔ کیا ان نمازوں کو قضا کرنے کا گناہ معاف ہو گا یا ساری نمازوں کی قضا پڑھنی ہوگی؟ (۲) قضا نمازوں کی نیت کس طرح کرنی ہوگی؟ (۳) کیا قضا نماز کا حساب رکھنا ہوگا؟ (۴) ڈاکٹر عبدالحئی عارف کی کتاب (مومن کی زندگی ہر لمحہ بارہ ربیع الاول ہے) میں پڑھا تھاکہ ملک الموت سب سے پہلے قضا نماز کا تحفہ مانگیں گے کیا یہ درست ہے؟

    سوال:

    قضا نماز کے بارے میں کچھ مسائل معلو م کرنا چاہتا ہوں۔ (۱) میری کئی سالوں کی نماز قضا ہے اب میں نے اللہ سے توبہ کرلی ہے اور پابندی سے نمازادا کررہا ہوں۔ کیا ان نمازوں کو قضا کرنے کا گناہ معاف ہو گا یا ساری نمازوں کی قضا پڑھنی ہوگی؟ (۲) قضا نمازوں کی نیت کس طرح کرنی ہوگی؟ (۳) کیا قضا نماز کا حساب رکھنا ہوگا؟ (۴) ڈاکٹر عبدالحئی عارف کی کتاب (مومن کی زندگی ہر لمحہ بارہ ربیع الاول ہے) میں پڑھا تھاکہ ملک الموت سب سے پہلے قضا نماز کا تحفہ مانگیں گے کیا یہ درست ہے؟

    جواب نمبر: 6246

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1126=1469/ ھ

     

    (۱) توبہ سچی پکی کرلینے سے وقت پر نہ پڑھنے کا گناہ تو ساقط ہوجاتاہے مگر اصل نماز کی ادائیگی قضاء کی نیت سے کرنا پھر بھی واجب رہتا ہے۔

    (۲) اس طرح نیت کرتا رہے کہ اب میرے ذمہ جو سب سے پہلی ظہر کی نماز ہے وہ ادا کرتا ہوں اسی طرح ہر ظہر کے وقت نیت کرتا ہے اسی طرح عصر، مغرب، عشاء، فجر میں نیت کرکے ادا کرتا رہے۔

    (۳) بہتر یہی رہے گا کہ اندازہ کرکے کل قضانمازوں کا مجموعہ ایک جگہ لکھ لیں پھر جیسے جیسے ادا کرتے رہیں اس میں سے گھٹاتے رہیں یہاں تک کہ چھوٹی ہوئی سب نمازیں ادا ہوجائیں۔

    (۴) ڈاکٹر رحمہ اللہ کی کتاب ہذا نظر سے نہیں گذری اور اس کے حوالہ سے جوآپ نے ملک الموت سے متعلق روایت نقل کی ہے وہ بھی ہم نے نہیں دیکھی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند