عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 62299
جواب نمبر: 62299
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 80-96/Sn=2/1437-U (۱) جی ہاں! اگر وقت فوت ہونے کا اندیشہ ہو ادا کی جاسکتی ہے؛ لیکن اس کا عادہ ضروری ہے، رد المحتار میں ہے: مسافر لا یقدر أن یصلي علی الأرض لنجاستہا وقد ابتلّت الأرض بالمطر یصلي بالإیمان إذا خاف فوت الوقت (۲/ ۴۹۰، ط: زکریا) وانظر: الفتاوی التاتارخانیہة: ۱/۳۸۳، والفتاوی الہندیة (جدید، ۱/۸۱) (۲) البدایہ والنہایة میں جن الفاظ کے ساتھ یہ واقعہ مذکور ہے، اسے بعینہ مکمل حوالے کے ساتھ نقل کریں، پھر ان شاء اللہ اس پر غور کیا جائے گا۔ (۳) جس دعوتِ ولیمہ کے بارے میں معلوم ہو کہ وہاں مردوں اور عورتوں کا اختلاط ہوگا، اس میں شرکت جائز نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند