• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 62294

    عنوان: ایسا لڑكا جو استاذ كی بات نہ مانتا ہو اور لڑكیوں كے چكر میں رہتا ہو اس كے پیچھے نماز پڑھنا كیسا ہے؟

    سوال: حضرت، میری مسجد کے مکتب میں محلے کا ہی ایک لڑکا جس کی عمر تقریبا 16 کاروبار 17 سال ہے امام صاحب کے یہاں قرآن حفظ کر رہا ہے جو پیش امام کی غیر حاضری میں جماعت کرا دیتا ہے کیونکہ اگر یہ آدمی جماعت نہ کرائے تو مسجد میں جماعت سے نماز ادا نہیں ہوتی ،سب محلے والے خود پڑھ کر چلے جاتے ہیں ۔ گزشتہ 6_7 ماہ سے اس لڑکے میں کچھ واہیات پن آ گیا ہے ایک لڑکی کو اس نے لو لیٹر بھی دیا ہے پورے دن شیشے کی گلیو ادا کرتا رہتا ہے .آپ استاد محترم کا کہنا نہیں مانتا صحیح طریقے سے سبق نہیں سناتا، اور نماز کی پابندی نہیں کرتا موبائل سے گانے سنتا رہتا ہے . ایسی حالت میں اس لڑکے کے پیچھے نماز ہو سکتی یا نہیں تفصیل کے ساتھ جواب مرحمت فرمائیں۔ عین نواجش ہوگی۔

    جواب نمبر: 62294

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 41-41/M=2/1437-U مسئولہ صورت میں اس لڑکے کے پیچھے نماز کراہت کے ساتھ ہوجاتی ہے، امام کی عدم موجودگی میں اگر کوئی باشرع آدمی نماز پڑھانے والا نہ ملے اور اس لڑکے کے نماز نہ پڑھانے سے جماعت فوت ہوجاتی ہے تو ایسی صورت میں بلا جماعت نماز پڑھنے کے بجائے اس لڑکے کی اقتداء میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھ لی جائے تاکہ فضیلت جماعت حاصل ہوجائے؛ البتہ اس لڑکے پر لازم ہے کہ واہیات سے اور فسق وفجور سے اجتناب کرے، ویکرہ إمامة عبدٍ وأعرابي وفاسقٍ وأعمی․ (تنوی الأبصار: ۱/۵۶۰، ط: سعید کراچی) وفي النہر عن المحیط: صلّی خلف فاسقٍ أ مبتدع نال فضل الجماعة، أفاد أن الصلاة خلفہما أولی من الانفراد: لکن لا ینال کما ینال خلف تقيٍّ ورعٍ․ (الدر مع الرد: ۱/ ۵۶۲،ط: سعید کراچی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند