عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 62294
جواب نمبر: 62294
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 41-41/M=2/1437-U مسئولہ صورت میں اس لڑکے کے پیچھے نماز کراہت کے ساتھ ہوجاتی ہے، امام کی عدم موجودگی میں اگر کوئی باشرع آدمی نماز پڑھانے والا نہ ملے اور اس لڑکے کے نماز نہ پڑھانے سے جماعت فوت ہوجاتی ہے تو ایسی صورت میں بلا جماعت نماز پڑھنے کے بجائے اس لڑکے کی اقتداء میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھ لی جائے تاکہ فضیلت جماعت حاصل ہوجائے؛ البتہ اس لڑکے پر لازم ہے کہ واہیات سے اور فسق وفجور سے اجتناب کرے، ویکرہ إمامة عبدٍ وأعرابي وفاسقٍ وأعمی․ (تنوی الأبصار: ۱/۵۶۰، ط: سعید کراچی) وفي النہر عن المحیط: صلّی خلف فاسقٍ أ مبتدع نال فضل الجماعة، أفاد أن الصلاة خلفہما أولی من الانفراد: لکن لا ینال کما ینال خلف تقيٍّ ورعٍ․ (الدر مع الرد: ۱/ ۵۶۲،ط: سعید کراچی)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند