• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 612147

    عنوان:

    مسبوق چھوٹی ہوئی ركعت میں كوئی بھی سورت پڑھ سكتا ہے ترتیب ضروری نہیں

    سوال:

    سوال : کیا فرماتے ہیں شرع متین اور مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید فجر کی نماز میں اس وقت شامل ہوا جب امام دوسری رکعت میں سورہ فاتحہ پڑہ رہاتھا اس کے بعد اس نے سورة النصر پڑھی جب امام نے سلام پھیرا تو زید اٹھ کر اپنے پہلی رکعت جو اس سے چھوٹ گئی تھی پڑھنے لگا، اب زید کو اس رکعت میں سورة لہب اور سورة کافرون میں سے کونسی سورة پڑھنی چاہیے؟

    جواب نمبر: 612147

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1253-936/D=11/1443

     صورت مسئولہ میں زید (مسبوق) كو اختیار ہے كہ چھوٹی ہوئی ركعت میں تمام قرآن شریف سے جو سورت چاہے پڑھ لے خواہ سورۃ الكافرون پڑھے یا سورۃ لہب‏، ترتیب اس كے ذمہ ضروری نہیں۔

    والمسبوق من سبقه الإمام بها أو ببعضها وهو منفرد حتى يثني ويتعوذ ويقرأ ........ فيما يقضيه. الدر مع الرد: 2/346 .


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند