• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 610925

    عنوان:

    ڈاڑھی كٹے خوش الحان قاری كو تراویح كے لیے ترجیح دینا؟

    سوال:

    سوال : سر میرا یہ سوال یہ میرے والد صاحب کی طرف سے ہے جو کہ مسجد انتظامیہ کمیٹی کے ممبر ہیں کہ کیا نماز کی امامت کے لیے امام صاحب کے لیے پوری داڑھی جو کہ ایک شرعی حکم کے مطابق ایک مٹھی سے کم نہ ہو کی شرط لازم ہے ؟ اور کیاتراویح کے لیے ایسے امام صاحب کو ترجیح دی جاسکتی ہے جن کی داڑھی تو چھوٹی ہو لیکن وہ خوش الحان یعنی اچھی آواز والے ہوں اور ان کا حافظہ بھی بہت اچھا ہو اور علاقہ کے لوگ ان کو باقی امام صاحبان پر ان کی انہی خصوصیات کی وجہ سے ترجیح دیتے ہوں، تو اس سلسلہ میں مسجد انتظامیہ کی جانب سے کن امام صاحب کو ترجیح دینی چاہئے؟

    جواب نمبر: 610925

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 951-809/B=09/1443

     مسجد كی انتظامیہ كو ہر عمل شریعت كے مطابق كرنا چاہئے۔ اگر كوئی امام خوش الحان ہے لیكن اس كی ڈاڑھی غیرشرعی ہے یعنی ایك مشت كم ركھتا ہے تو اس كا امام بنانا اور مقتدیوں كی نماز خراب كرنا درست نہیں۔ علاقہ كے مسلمانوں كی بات نہیں مانی جائے گی‏، شریعت كی بات مانی جائے گی۔ اور عام لوگ شریعت كے خلاف كوئی بات كہہ رہے ہوں تو ان كی بات معتبر اور قابل تسلیم نہ ہوگی‏، كیونكہ یہ خواہش نفسانی كا اتباع ہے‏، شریعت كا اتباع نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند