• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 610307

    عنوان:

    چند لوگوں کی رعایت میں فجر کی جماعت پہلے کرنا

    سوال:

    محترم مفتی صاحب ہمارے محلے میں نئی نئی مسجد بنی ہے جس کی متولی میرے والد صاحب ہیں اور وہی جماعت بھی کرواتے ہیں سوال یہ ہے کہ کچھ بندے ایسے ہیں جنہوں نے کام پر جانا ہوتا ہے تو وہ فجر کی نماز باجماعت پڑھ کر جاتے ہیں لیکن وہ کہتے ہیں کہ مقررہ وقت سے پہلے جماعت کی جائے فرض کریں۔ جماعت کا وقت 6:10 منٹ ہے تو 6:00 بجے یا 5:45 پر جماعت کروا سکتے ہیں کیا مدلل جواب چاہیے۔

    جواب نمبر: 610307

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 573-329/D-Mulhaqa=8/1443

     مسجد میں فجر کی جماعت کا جو مستحب وقت متعین ہے، جماعت اسی وقت پر ہونی چاہیے، تاکہ عام مصلیوں کو پریشانی نہ ہو اور ان کی جماعت نہ چھوٹے،مسجد کی اصل جماعت میںتکثیر مطلوب ہے، جن لوگوں کو پہلے کام پر جانا ہے، ان کی رعایت میں جماعت پہلے نہیں کرنی چاہیے، ان کے لیے اگر مسجد کی جماعت میں شرکت مشکل ہو تو وہ مسجد سے ہٹ کر اپنی الگ جماعت کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند