عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 609759
مسبوق اگر امام کے ساتھ قعدہ کے بالکل اخیر میں شریک ہو تو کیا تشہد پڑھنا ضروری ہے؟
سوال : کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام حضرات حفظہم اللہ ، اس مسئلہ کے بارے میں کہ مسبوق امام کے ساتھ قعدہ اولی میں اس حال میں شریک ہوا جب ہی مسبوق بیٹھ گیا تو مسبوق کی التحیات پورا ہونے سے پہلے امام تیسرے رکعت کیلئے اٹھ گیا۔ہم نے آپ کے دوسرے فتوی میں پڑھاہے کہ جب مسبوق التحیات کیلئے بیٹھ جائے تو اب التحیات پڑھنا واجب ہے اس پر۔مگر یہاں مسبوق التحیات پورا نہیں کرسکتا۔اگر پورا کرنے کی کوشش کرلے تو تیسری رکعت جاتی رہے گی، اب شرعی لحاظ سے مسبوق کیا کرے؟رہنمائی فرمائیں۔اللہ پاک آپ لوگوں سے راضی ہوجائے اور آپ کے اعمال قبول فرمائیں۔۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
جواب نمبر: 609759
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 841-711/B=07/1443
صورت مسئولہ میں مسبوق پر تشہد پڑھ کر ہی اٹھنا ضروری ہے، خواہ تیسری رکعت کے فوت ہونے کا خوف ہو، اگر مسبوق بغیر تشہد پڑھے تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہوگیا تو اس کی نماز مکروہ تحریمی کے ساتھ درست ہوجائے گی؛ البتہ کوشش یہ کرے کہ سرعت کے ساتھ تشہد مکمل کرکے تیسری رکعت میں امام کو پالے۔ درمختار میں ہے:
بخلاف سلامہ أو قیامہ لثالثة قبل تمام الموٴتم التشہد فإنہ لایتابعہ، بل یتمہ لوجوبہ، ولو لم یتم جاز۔ قولہ: فإنہ لا یتابعہ: أي ولو خاف أن تفوتہ الرکعتہ الثالثة مع الإمام کما صرح بہ في الظہیریة۔ قولہ: جاز: أي: صح مع کراہة التحریم۔ (درمختار مع الشامی: 2/199-200، زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند