• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 609712

    عنوان:

    وتر کی تیسری رکعت میں کوئی اردو جملہ زبان سے نکل جانا

    سوال:

    ایک شخص وتر کی تیسری رَکْعَت کے لئے کھڑا ہوا اور الحمد کی جگہ بے خیالی میں اس کے منہ سے یہ الفاظ نکلے ‘ نیت کرتا ہوں تِین رَکْعَت نماز وتر ‘ پِھر اچانک یاد آیا کہ یہ وتر کی تیسری رَکْعَت ہے فوراً اس نے بسم اللہ پڑھی اور الحمد پڑھی قل ھو اللہ پڑھی اور تکبیر کہہ کر دعائی قنوت پڑھی اور آخر میں سجدہ سہو کیا تو کیا اس کی یہ وتر نماز ہوگئی؟یا اس کو یہ وتر دوہرانی ہوگی؟

    اَز رہے کرم جلد سے جلد جواب دیں ۔ جزاک اللہ خیر

    جواب نمبر: 609712

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 777-586/D=07/1443

     صورت مسئولہ میں نماز فاسد ہوگئی، لہٰذا اس کو دہرانا ضروری ہے۔

    في تبیین الحقائق: لا یشترط في کلام الناس المخاطبة، ألا تری أن من قال: قرأت الفاتحة أو نحو ذلک من کلام الناس تبطل صلاتہ، وإن لم یکن خطاباً لآدمي بأن لم یکن بحضرتہ أحد یخاطبہ۔ (1/321، ط: زکریا، الصلاة / باب صفة الصلاة)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند