• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 6091

    عنوان:

    جب بھی میں نماز پڑھتا ہوں تو میں اٹک جاتا ہوں یا کچھ طرح کا تردد ہوجاتا ہے۔ میں الفاظ کو ادا نہیں کرسکتا۔ اگر چہ میں تمام نماز جانتا ہوں تمام الفاظ جانتا ہوں جن کی نماز ادا کرنے کے لیے ضرورت ہوتی ہے۔ میں نے سوچا کہ اگر میں صحیح طریقہ سے الفاظ کا تلفظ نہیں کروں گا تو نماز مکمل نہیں ہوگی۔ اگر میں الفاظ کو تھوڑا آواز سے ادا کروں تو الفاظ صحیح طریقہ سے ادا کئے جاتے ہیں۔ جس سے دوسرے لوگوں کو کچھ تکلیف ہوتی ہے جو کہ اپنی نماز پڑھ رہے ہوتے ہیں۔ میں اللہ سے ڈرتا ہوں کہ میں صحیح الفاظ ادا نہیں کرسکتاہوں۔ وہ مجھے سزا دے گا۔ میں سکون سے اور بغیر تردد اور کسی دوسرے کو تکلیف دئے بغیر نمازاداکرنے کے لیے کیا کروں؟

    سوال:

    جب بھی میں نماز پڑھتا ہوں تو میں اٹک جاتا ہوں یا کچھ طرح کا تردد ہوجاتا ہے۔ میں الفاظ کو ادا نہیں کرسکتا۔ اگر چہ میں تمام نماز جانتا ہوں تمام الفاظ جانتا ہوں جن کی نماز ادا کرنے کے لیے ضرورت ہوتی ہے۔ میں نے سوچا کہ اگر میں صحیح طریقہ سے الفاظ کا تلفظ نہیں کروں گا تو نماز مکمل نہیں ہوگی۔ اگر میں الفاظ کو تھوڑا آواز سے ادا کروں تو الفاظ صحیح طریقہ سے ادا کئے جاتے ہیں۔ جس سے دوسرے لوگوں کو کچھ تکلیف ہوتی ہے جو کہ اپنی نماز پڑھ رہے ہوتے ہیں۔ میں اللہ سے ڈرتا ہوں کہ میں صحیح الفاظ ادا نہیں کرسکتاہوں۔ وہ مجھے سزا دے گا۔ میں سکون سے اور بغیر تردد اور کسی دوسرے کو تکلیف دئے بغیر نمازاداکرنے کے لیے کیا کروں؟

    جواب نمبر: 6091

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 935=989/ د

     

    اس قدر جہر سے تلفظ کرنا کہ آس پاس کے نمازیوں کی نماز میں خلل ہو کراہیت سے خالی نہیں ہے۔ آپ کوشش کرکے ان دعاؤں اورآیات کو جو نماز میں پڑھی جاتی ہیں خارج نماز بار بار پڑھ کر خوب ازبر کرلیں تاکہ نمازمیں تلفظ کرنے میں دقت پیدا نہ ہو۔ اور ہلکا سا جہر جس سے الفاظ کی آواز خود پڑھنے والے کے کان میں پڑے دوسروں کوخلل نہ ہو مضائقہ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند