• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 608929

    عنوان:

    قومہ اور جلسہ کی دعا امام پڑھے گا یا نہیں؟

    سوال:

    سوال : رب اغفر لی..... یہ دعا بین السجدین پڑھنا کیسا ہے ؟ کیا حکم مرتب ہوتا ہے ؟ ربنا لک الحمد کو مختلف کلمات کے ساتھ کس نماز میں پڑ ھنا مستحب ہے ؟ جیسے کہیں ربنا لک الحمد، کہیں و ربنا لک الحمد، کہیں ربنا لک الحمد حمدا طیبا مبارکا فیہ وغیرہ الفاظ آئیں ہیں؟ تطبیق دیں۔

    جواب نمبر: 608929

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 640-508/M=06/1443

     (۱) بین السجدتین یعنی جلسہ میں جو دعا وارد ہے یعنی اللہم اغفرلی وارحمنی الخ والی اور قومہ میں حمداً کثیراً مبارکاً والی، تو نوافل میں یا انفرادی نماز میں ان جیسی دعاوٴں کے پڑھنے کا اہتمام کرسکتے ہیں لیکن اگر کوئی شخص امام ہے تو اس کے لیے اولیٰ یہ ہے کہ مقتدیوں کی رعایت میں اسے ترک کردے اور صرف تعدیل رکن پر اکتفاء کرے۔

    (۲) تحمید کے کلمات مختلف وارد ہیں: اللہم ربنا ولک الحمد، اللہم ربنا لک الحمد، ربنا ولک الحمد، ربنا لک الحمد، ان چاروں میں سے اوّل کو افضل اور اخیر کو اشہر کہا گیا ہے۔ اختلف الأخبار فی لفظ التحمید، فی بعضہا ”ربنا لک الحمد“ وفی بعضہا ”ربنا ولک الحمد“ وفی بعضہا: اللہم ربنا لک الحمد والأشہر ہو الأول (بدائع) والمراد بالتحمید واحد من أربعة ألفاظ أفضلہا اللہم ربنا ولک الحمد کما فی المجتبیٰ الخ (البحر) پس اس بارے میں توسع ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند