• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 608817

    عنوان:

    اگر مسجد کی جماعت فوت ہوجائے تو کیا دو لوگ مل کر جماعت کرسکتے ہیں؟

    سوال:

    میں دہلی انڈیا کا رہنے والا ہوں میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ فی الحال میں سعودیہ عرب میں کام کے سلسلے میں موجود ہو ۔یہاں پر میں جب نماز پڑھنے جاتا ہوں تو میں نے یہ چیزیں دیکھی ہے کہ اگر نماز مکمل ہوگئی تو کچھ لوگ جماعت پڑھا کر نماز شروع کر دیتے ہیں ۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کیا کیا دو شخص پاس میں کھڑے ہو کر جماعت کرسکتے ہیں جماعت کے ساتھ نماز پڑھ سکتے ہیں۔نماز مکمل کرنے کے لیے کم سے کم کتنے افراد کی ضرورت ہے؟

    جواب نمبر: 608817

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:727-549/L=6/1443

     جب اصل مسجد کی جماعت ہوچکی ہو تو اسی مسجد میں دوسری جماعت کرنا مکروہ ہے، حضرات صحابہ کرام کی عادتِ شریفہ یہ تھی کہ جب کبھی ان کی نماز فوت ہوجاتی تو وہ تنہا تنہا نماز اد ا کرتے؛ لہذا آپ کوشش یہی کریں کہ اصل جماعت کے ساتھ نماز ادا کریں اور جب کبھی جماعت فوت ہوجائے تو تنہا پڑھ لیا کریں، الگ سے مسجد کی جماعت میں شریک نہ ہوں۔

    لما روی عبد الرحمن بن أبی بکر عن أبیہ أن رسول اللہ - صلی اللہ علیہ وسلم - خرج من بیتہ لیصلح بین الأنصار فرجع وقد صلی فی المسجد بجماعة، فدخل رسول اللہ - صلی اللہ علیہ وسلم - فی منزل بعض أہلہ فجمع أہلہ فصلی بہم جماعة ولو لم یکرہ تکرار الجماعة فی المسجد لصلی فیہ. وروی عن أنس " أن أصحاب رسول اللہ - صلی اللہ علیہ وسلم - کانوا إذا فاتتہم الجماعة فی المسجد صلوا فی المسجد فرادی " ولأن التکرار یؤدی إلی تقلیل الجماعة؛ لأن الناس إذا علموا أنہم تفوتہم الجماعة یتعجلون فتکثر وإلا تأخروا. اہ. بدائع. وحینئذ فلو دخل جماعة المسجد بعد ما صلی أہلہ فیہ فإنہم یصلون وحدانا، وہو ظاہر الروایة ظہیریة. (الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 1/ 395)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند