• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 608724

    عنوان:

    مسبوق چھوٹی رکعت پوری کرنے سے پہلے امام کے ساتھ سلام پھیردے

    سوال:

    سوال : حضرت اگر کسی شخص کی ایک رکعت چھوٹ جائے جماعت کی نماز کی اور نماز مکمل ہونے پر جب امام سلام پھیر ے تو امام کے ساتھ اس شخص نے بھی سلام پھیر دیا جس کی ایک رکعت چھوٹی تھی تو اب اس کے بارے میں کیا حکم ہے ؟کیا نماز دوبارہ ادا کرنی پڑے گی ؟ براہ کرم رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 608724

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 621-468/D=06/1443

     مسبوق نے اگر امام کے ساتھ ہی سہواً سلام پھیرا ہے پھر یاد آتے ہی چھوٹی ہوئی رکعت پوری کرنے کے لیے کھڑا ہوگیا تو اس کی نماز درست ہوگئی لیکن ساتھ ساتھ سلام پھرنا بہت کم ہوتا ہے۔ اور اگر امام کے سلام پھیرنے کے بعد سلام پھیرا تو اسے سجدہٴ سہو کرنا ہوگا، سجدہٴ سہو اس کی نماز درست ہوجائے گی، دہرانے کی ضرورت نہیں۔

    قال الشامی: فاذا سلم الامام قام (المسبوق) الی القضاء فان سلم فان کان عامداً فسدت والا لا۔ ولا سجود علیہ ان سلّم سہواً قبل الامام او معہ وان سلم بعدہ لزمہ لکونہ منفرداً حینئذٍ یجر وأراد بالمعیة المقارنة ونادر الوقوع کما فی شرح المنیة، الدر مع الرد: 2/546۔

    مسبوق کے عمداً سلام پھیرنے سے نماز فاسد ہوجائے گی پھر اعادہ کرنا ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند