• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 608515

    عنوان:

    جماعت میں نکلنے کی صورت میں قصر کا مسئلہ

    سوال:

    میں جماعت میں گیا جہاں پر نماز قصر ھو جاتی ھے۔ پر مجھے معلوم ہے کہ مجھے چالیس دس اسی بستی میں ر ہنا ہے تو مجھے نماز قصر پڑھنی ہوگی یا پوری ؟

    جواب نمبر: 608515

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:270-191/D-Mulhaqa=6/1443

     صورت مسئولہ میں اگر پندرہ دن یا اس سے زیادہ ایک ہی شہرمیں رہنے کی نیت ہو خواہ اسی شہر کے مختلف محلوں میں رہنے کی نیت ہو تو ایسی صورت میں نماز پوری پڑھنی ہوگی اوراگر کسی ایک علاقے میں پندرہ دن ٹھہرنے کی نیت نہ ہو، ایک ہفتہ ایک علاقے میں رہنے کی نیت ہو اور دوسرے ہفتے کے بارے میں یقینی طور پر کوئی نیت نہ ہو، اُسی علاقے کی دوسری مسجد میں بھی جماعت کا قیام ہوسکتا ہو اور قریب کے کسی گاوٴں یا بستی میں بھی جانے کا امکان ہو ( جیساکہ جماعت کے نظام میں عموما ایسا ہوتا ہے ) تو ایسی صورت میں قصر کا حکم ہوگا ،اقامت کے لیے ایک ہی بستی میں(خواہ وہ گاوٴں ہو یا شہر کا علاقہ ہو) کم ازکم پندرہ دن ٹھہرنے کی نیت ضروری ہے، اگر اس طرح نظام تجویز ہوا کہ مثلا ایک ہفتہ شہر میں ٹھہرنا ہے اور ایک ہفتہ کسی گاوٴں میں یا ایک ایک ہفتہ دو مختلف گاوٴں میں تو قصر کا حکم ہوگا ۔

    ولو نوی الإقامة خمسة عشر یوما فی موضعین فإن کان کل منہما أصلا بنفسہ نحو مکة ومنی والکوفة والحیرة لا یصیر مقیما وإن کان أحدہما تبعا للآخر حتی تجب الجمعة علی سکانہ یصیر مقیما.۔ ( الفتاوی الہندیة:۱۴۰/۱، دار الفکر، بیروت )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند