عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 60822
جواب نمبر: 60822
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 771-736/Sn=11/1436-U (۱) نماز ہوجائے گی الا یہ کہ لحن جلی کی وجہ سے آیت کا معنی اس حد تک بدل جائے کہ اس کا اعتقاد موجب کفر ہو، باقی اگر آپ قرب وجوار کی کسی ایسی مسجد میں نماز ادا کرلیں تو بہتر ہے جہاں امام صاحب قرآن کریم کی تلاوت صحیح کرلیتے ہیں۔ (۲) داڑھی رکھنا شرعاً واجب ہے، جو آدمی داڑھی منڈوا دیتا ہے یا یکمشت سے پہلے ہی کٹوادیتا ہے شرعاً ایسا شخص فاسق ہے اور ”فاسق“ کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہوتی ہے؛ اس لیے صورت مسئولہ میں نماز تو ادا ہوجائے گی یعنی فریضہ سر سے اتر جائے گا، لیکن کراہت تحریمی کے ساتھ․․․ ویحرم علی الرجل قطع لحیتہ (فتح القدیر) (۳) عام کپڑے کے موزے پر مسح کرنا جائز نہیں ہے، اس سے طہارت حاصل نہیں ہوتی؛ اس لیے ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں جو عام سوتی موزے پر مسح کرے (درمختار مع الشامی، ۱/۴۵۱، زکریا) (۴) اگر کوئی باشرع قابل اطمینان آدمی موجود ہو اور دیگر لوگوں کے ساتھ شریک جماعت نہ ہونے کی وجہ سے کسی فتنے کا اندیشہ نہ ہو تو الگ سے اس کی اقتداء میں جماعت کرلیں، اگرایسا نہ ہوسکے تو جو بھی امام بنے اس کی اقتداء میں نماز ادا کرلیں؛ البتہ اگرغالب گمان ہو کہ اس شخص نے عام سوتی موزے پر مسح کر رکھا ہے تو بعد میں احتیاطاً اپنی نماز دہرالیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند