عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 608166
کیا مراہق لڑکے اپنے مال سے کسی کو ہدیہ کرسکتا ہے؟
سوال : اگرمراہق لڑکا اپنے مال سے کسی کو ہدایہ دے تو اس کا حکم کیاہے اور اگراپنے مال سے صدقہ کرنا چاہے تو اس کا کیا حکم ہے ؟
جواب نمبر: 60816628-Dec-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 557-509/B=05/1443
مراہق صرف جماع کے مسئلہ میں بالغ کے حکم میں ہوتا ہے، اور بقیہ امور میں مثل صبی یعنی نابالغ بچہ کے حکم میں ہوتا ہے، لہٰذا وہ اگر اپنے مال میں سے کسی کو ہدیہ کرے ، یا صدقہ کرے تو یہ دونوں صورتیں ناجائز ہیں کیونکہ مال کا ضرر پایا جاتا ہے۔ شامی میں ہے: قولہ (وإن ضاراً) أي من کل وجہ أي ضرراً دنیویاً، وإن کان فیہ نفع أخروي ․․․․․ وکذا الہبة والصدقة وغیرہما ۔ (شامی زکریا: 9/253، کتاب المأذون)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
قضا نماز کے بارے میں کچھ مسائل معلو م کرنا چاہتا ہوں۔ (۱) میری کئی سالوں کی نماز قضا ہے اب میں نے اللہ سے توبہ کرلی ہے اور پابندی سے نمازادا کررہا ہوں۔ کیا ان نمازوں کو قضا کرنے کا گناہ معاف ہو گا یا ساری نمازوں کی قضا پڑھنی ہوگی؟ (۲) قضا نمازوں کی نیت کس طرح کرنی ہوگی؟ (۳) کیا قضا نماز کا حساب رکھنا ہوگا؟ (۴) ڈاکٹر عبدالحئی عارف کی کتاب (مومن کی زندگی ہر لمحہ بارہ ربیع الاول ہے) میں پڑھا تھاکہ ملک الموت سب سے پہلے قضا نماز کا تحفہ مانگیں گے کیا یہ درست ہے؟
7247 مناظرجہاں فرائض وغیرہ ادا کرنا مشكل ہووہاں ملازمت كرنا كیسا ہے؟
2648 مناظربریلوی امام كی اقتدا میں نماز پڑھنا ؟
4717 مناظرمقتدی كی تكبیر تحریمہ اگر امام كی تكبیر تحریمہ سے پہلے پوری ہوجائے تو نماز كا كیا حكم ہے؟
3445 مناظر