• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 608166

    عنوان:

    کیا مراہق لڑکے اپنے مال سے کسی کو ہدیہ کرسکتا ہے؟

    سوال:

    سوال : اگرمراہق لڑکا اپنے مال سے کسی کو ہدایہ دے تو اس کا حکم کیاہے اور اگراپنے مال سے صدقہ کرنا چاہے تو اس کا کیا حکم ہے ؟

    جواب نمبر: 608166

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 557-509/B=05/1443

     مراہق صرف جماع کے مسئلہ میں بالغ کے حکم میں ہوتا ہے، اور بقیہ امور میں مثل صبی یعنی نابالغ بچہ کے حکم میں ہوتا ہے، لہٰذا وہ اگر اپنے مال میں سے کسی کو ہدیہ کرے ، یا صدقہ کرے تو یہ دونوں صورتیں ناجائز ہیں کیونکہ مال کا ضرر پایا جاتا ہے۔ شامی میں ہے: قولہ (وإن ضاراً) أي من کل وجہ أي ضرراً دنیویاً، وإن کان فیہ نفع أخروي ․․․․․ وکذا الہبة والصدقة وغیرہما ۔ (شامی زکریا: 9/253، کتاب المأذون)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند