• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 607649

    عنوان: سنی امام کے پیچھے نماز پڑھنا 

    سوال:

    سوال : میرا سوال یہ ہے کے ہم تبلیغ کا کام کرتے ہیں اور جہاں ہم رہتے ہیں وہاں سے سنی مسجد نزدیک ہے اور جماعت کی مسجد دور ہے اب ہم کسی بھی ساتھی کو دوات دیتے ہیں جماعت کی مسجد میں نماز پڑھنے کی تو اُس کے لئے بہوت زیادہ بوجھ ہوتا ہے اور وہ بولتے ہیں نماز ہی پڑھنی ہے تو ہم سنی مسجد میں ہی پڑلیگے اب ہمارے ساتھیوں نے کہا کہ آپ لوگ بھی سنی مسجد میں نماز ادا کرو اور ان ساتھی کو معنوش کرو اب ہم کیا کرے سنی امام کے پیچھے نماز پڑھئے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 607649

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 424-325/M=04/1443

     نماز ایسے امام کے پیچھے پڑھنی چاہئے جو صحیح العقیدہ ہو، نیک صالح ہو، مسائل طہارت و نماز سے واقف ہو اور قرآن صحیح پڑھتا ہو۔ سوال میں مذکور سنی امام سے مراد اگر بریلوی (بدعتی) امام ہے تو نماز اس کے پیچھے ہوجاتی ہے بشرطیکہ اس کے عقائد، کفرو شرک تک پہونچے ہوئے نہ ہوں، لیکن ثواب میں کمی آتی ہے، اس لیے اگر کبھی اس کے پیچھے نماز پڑھنی پڑجائے تو پڑھ لی جائے لیکن معمول یہ بنایا جائے کہ اپنے صحیح مسلک والے امام کی اقتداء میں نماز ادا کی جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند