• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 607587

    عنوان:

    مسبوق اگر امام کے ساتھ پھیردے تو کیا سجدہ سہو واجب ہوگا؟

    سوال:

    سوال : مسبوق اگر بھول کر امام کے ساتھ پہلا سلام پھیر دے اور دوسرے آس پاس کے مصلیوں کو کھڑا دیکھ کر فورا کھڑا ہوجائے تو کیا مسبوق کو سجدئہ سہو کرنا ہے یا پہلا سلام امام کی اقتدا میں سمجھا جائے گا؟

    جواب نمبر: 607587

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 507-400/H=04/1443

     فتاویٰ دارالعلوم میں ہے ”مقارنت حقیقیہ نادر الوقوع ہے یعنی یہ کہ مسبوق کا سلام بالکل امام کے سلام کے ساتھ شروع ہو اور ساتھ ہی ختم ہو اس کا نادر الوقوع ہونا ظاہر ہے اور علت سجدہٴ سہو کی انفراد ہے اور جب کہ امام کے ایک طرف سلام پھیرنے کے بعد مسبوق نے سہواً سلام پھیرا تو سجدہٴ سہو اس پر لازم ہے کیونکہ بعدیت یہاں متحقق ہے اھ“ ج: 4/490، یہی تفصیل درمختار اور شامی میں ہے جیسا کہ فتاویٰ دارالعلوم کے حاشیہ میں بھی اس کو نقل کردیا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند