• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 607386

    عنوان:

    نماز باجماعت میں چھوٹے بچوں کا مردوں کی صف میں کھڑا ہونا

    سوال:

    جماعت میں چھوٹے بچے بیچ میں کھڑے ہو نے سے بڑوں کی نماز مکروہ ہو جاتی ہے کیا؟

    جواب نمبر: 607386

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:92-57/H-Mulhaqa=4/1443

     نماز باجماعت میں چھوٹے (سمجھ دار) نابالغ بچوں کا مردوں کی صف میں کھڑا ہونا عام حالات میں صف بندی کے مسنون طریقے کے خلاف ہے، اگر جماعت میں نابالغ بچے ایک سے زائد ہوں تومردوں کے پیچھے اُن کی مستقل صف بنائی جائے، انھیں مردوں کی صف میں نہ کھڑا نہ کیا جائے، اور اگر کسی ایک یاچند مردوں نے اپنے نابالغ (سمجھ دار) بچے صف میں ساتھ کھڑے کرلیے؛ تاکہ وہ دیگر بچوں کے ساتھ مل کر شرارت نہ کریں تو بعض متاخرین فقہا نے اس کی اجازت دی ہے۔

    ویصف الرجال ثم الصبیان إلخ (تنویر الأبصار مع الدر والرد، کتاب الصلاة، باب الإمامة، ۲: ۳۰۹- ۳۱۴، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔

    (ویصف) أي: یصفھم الإمام بأن یأمرھم بذلک،… (ثم الصبیان) ظاھرہ تعددھم، فلو واحداً دخل الصف (الدر المختار)۔

    إن الصبي الواحد لا یقوم منفرداً عن صف الرجال؛ بل یدخل في صفہم (البحر الرائق، ۱: ۳۵۳۔ ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔

    لاخلاف بین الفقہاء في أنہ إذا اجتمع رجال وصبیان وخناثی ونساء في صلاة الجماعة تقدم الرجال، ثم الصبیان، ثم الخنثی، ثم النساء (الموسوعة الفقہیة، ۲۰:۲۵، ط: الکویت، نقلاً عن المغني لابن قدامة، ۱:۲۱۸)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند