• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 607345

    عنوان: امام کا سلام کے بعد نما زیوں کی طرف منہ کرکے بیٹھنا؟ 

    سوال:

    سوال : کیا امام ہر فرض نماز کے بعد نمازیوں کی طرف منہ کرکے دعا ما نگے گا یا صرف فجر اور عصر کی نماز کے بعد؟ کیا نما زیوں کی طرف منہ کرے بیٹھنا سنت عمل ہے ؟

    جواب نمبر: 607345

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 369-285/M=04/1443

     رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول، فجر اور عصر کی نماز کے بعد مقتدیوں کی طرف رُخ کرکے بیٹھنے کا تھا اس لیے امام کے لیے مستحب ہے کہ فجر اور عصر میں سلام پھیرنے کے بعد مڑ کر بیٹھے، داہنی طرف رُخ کے بیٹھنا افضل ہے مگر اس پر مداومت نہ کرے تاکہ لوگ اس کو لازم نہ سمجھیں بلکہ گاہے بائیں طرف بھی بیٹھ جائے اور سامنے (بلا حائل) کوئی مقتدی نماز نہ پڑھ رہا ہو تو مقتدیوں کی طرف رُخ کرکے بیٹھنا بھی جائز اور ثابت ہے۔ فجر اور عصر کے علاوہ دیگر نمازوں (ظہر، مغرب، عشاء) میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول مقتدیوں کی طرف رُخ کرکے بیٹھنے کا نہیں تھا کیوں کہ فرائض کے بعد سنن و نوافل بھی ہیں تو اُن کی ادائیگی میں زیاد تاخیر نہ ہو، اس لیے سلام کے بعد بہت مختصر دعا کرکے سنتوں میں مشغول ہوجانا بہتر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند