عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 60715
جواب نمبر: 60715
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 803-768/Sn=11/1436-U (۱) دعا کی طرح قنوت کے وقت ہاتھ اٹھائے رکھنا خلافِ سنت اور مکروہ ہے، طبرانی کی ایک روایت سے قنوت کے وقت ہاتھ اٹھائے رکھنے کی کراہت مفہوم ہوتی ہے عن ابن عمر -رضي اللہ عنہ- أرأیتم رفع أیدیکم في الصلاة واللہ إنہ لبدعة ما زاد رسول اللہ -صلی اللہ علیہ وسلم- علی ہذا قط، فرفع یدیہ حِیالَ منکبیہ الحدیث، اس حدیث کے تحت اعلاء السنن میں لکھا ہے: وأما قولہ: أرأیتم رفعکم أیدیکم في الصلاة أنہ لبدعة ففیہ دلیل علی کراہة إطالة رفع الیدین في القنوت کما ترفعان في الدعاء خارج الصلاة إلخ ۶/ ۹۱، ط: اشرفی) (۲) جی ہاں! قنوت کی مشہور دعاء ”اللہم إنا نستعینک․․․ إلخ کے بعد دیگر مسنون دعائیں بھی پڑھی جاسکتی ہیں․․․ ثم ذکر أن الأولی أن یضمّ إلیہ: اللہُمَّ اہدني إلخ (رد المحتار علی الدر المختار: ۲/۲۴۲، ط: زکریا، باب الوتر والنوافل)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند