• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 607006

    عنوان:

    اہل بدعت کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے ؟

    سوال:

    سوال : اہل بدعت کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے جبکہ وہ کھلم کھلا اہلِ سنت و الجماعت دیوبند کو کافر کہتے ہیں ہمارے یہاں تو اتنی شدت نہیں ہے لیکن ہم لوگوں کی ایک جماعت ایک جگہ گئی تو وہاں کے امام نے کھلے عام ہم لوگوں کو کافر کہا اور کہا کہ تم لوگ کافر اور گستاخِ رسول ہو ہم تمہارے سلام کا جواب نہیں دینگے تو پھر ہم لوگون نے فرض نمازیں خود سے پڑھ لیں اور تفریق کے خوف سے امام کے ساتھ بھی شامل ہوگئے صرف نماز کی صورت اختیار کر کے تو کیا ایسا کرنا ہم لوگ کے لئے جائز ہوا جب کہ اس صورت کے علاوہ ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں تھا اور کیا جو نمازیں ہم لوگون نے امام کے ساتھ پڑھیں ہیں تو کیا وہ ہماری نماز ہوجائے گی؟ ہمارے ایک ساتھی کا کہنا ہے کہ چونکہ ہم لوگ مسلم ہیں اور اِس امام نے ہمیں کافر کہا ہے لہٰذا اس کی تکفیر اسی کی طرف لوٹ جائیگی اور یہ امام خود کافر ہو جائیگا برائے کرم مسئلہ بالا پر تفصیل سے روشنی ڈالی جائے اور اکابر و اسلاف کے فتاویٰ کی روشنی میں تسلّی بخش جواب عنایت کیا جائے کیونکہ اس مسلئہ میں کافی اُلجھن محسوس ہورہاہے ۔

    جواب نمبر: 607006

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 316-236/M=03/1443

     بدعتی امام اگر شرکیہ عقائد میں مبتلا ہے تو اس کے پیچھے نماز جائز نہیں، اور اگر شرکیہ عقائد والا نہیں ہے محض فسقیہ اعمال و عقائد میں مبتلا ہے تو نماز اس کے پیچھے بکراہت ہوجاتی ہے، مذکورہ صورت حال میں پڑھی گئی نماز ہوگئی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند