• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 606873

    عنوان:

    کسی کی وجہ سے جماعت میں تاخیر کرنا؟

    سوال:

    سوال : جناب میرا سوال یہ ہے کہ میں محلہ خانقاہ میں رہتا ہوں ہو جہاں پر بہت سی کسی مسجد و مدرسہ میں نماز نماز بہت بہت تاخیر کی جاتی ہے ہے وہ بھی مسجد کے وقت سے الگ گ جس میں میں کسی خاص اس انسان ان کا انتظار کیا جاتا ہے جب وہ آئے گا اور نماز ہوگی اب یہ کہاں تک صحیح ہے ؟ اس میں رہنمائی کریں اس میں کتنی گنجائش ہے ؟ یہ جائز ہے ؟

    جواب نمبر: 606873

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 262-209/B=03/1443

     نماز اپنے مقررہ وقت پر ہونی چاہئے، کسی خاص انسان کے انتظار میں نماز کو موٴخر کرنا مکروہ ہے جو لوگوں کی گرانی کا باعث ہو۔ لیکن اگر وہ شریر اور فتنہ پرور ہو تو دفع فتنہ کے واسطے انتظار کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں، بشرطیکہ وقت میں گنجائش ہو، نیز اگر وقت میں تنگی نہ ہو اور قوم پر گراں نہ گزرے، تب بھی انتظار جائز ہے۔ (فتاوی محمودیہ: 6/463، ط: دارالمعارف دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند