• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 606253

    عنوان:

    نماز میں کپڑے درست کرنا؟

    سوال:

    سوال : میں نے سنا ہے کہ نماز پڑھتے ہوئے کپڑے درست کرنے سے نماز مکروح ہوجاتی ہے ۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ اس کپڑوں کی درستگی کی حد کیا ہے ؟ بے وجہ ہی نماز میں کپڑوں یا جسم کو چھیڑنے سے تو میں بچتا ہوں، لیکن کبھی کبھی انسان کی ایسی حالت ہوتی ہے کہ اگر وہ کپڑے تھوڑے سے درست نہ کرے تو وہ بدنما لگتے ہیں۔ جیسے کبھی کبھار نمازی سجدے یا التحیات سے قیام کے لیے کھڑا ہو تو پیچھے سے اسکی قمیض کا حصہ اسکے کولہوں میں ہی پھنسا رہ جاتا ہے جو کہ بہت ہی عجیب اور بدنما لگتا ہے ، اور یہ حالت ایک نمازی کے تقدص کے خلاف بھی محسوس ہو تی ہے ۔ تو کیا ایسا معاملہ پیش آنے پر ایک ہاتھ سے کپڑے کو درست کیا جا سکتا ہے ؟ یا اس کپڑے کو جوں کا توں ہی رہنے دیا جائے؟ اسی طرح دیگر ایسے مواقع آجاتے ہیں جب کپڑے نہ درست کرنے سے انسان زرا بدنما لگتا ہے ۔ کیا ان موقعوں پر بھی کپڑے درست کرنے سے نماز مکروح ہوگی یا اسکے ثواب میں کمی ہوگی؟ یا ایسی مواقع پر صرف ایک ہاتھ استعمال کر کے کپڑے درست کر لینے چاہیے ؟

    جواب نمبر: 606253

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:165-111/N=2/1443

     اگر نماز میں رکوع، سجدہ یا قعدہ سے اٹھ کر کرتے کا پچھلا دامن سرین سے چپک جائے، جس سے وہ پیچھے والوں کے لیے عجیب وبدنما لگے تو ایسی صورت میں ایک ہاتھ سے دامن درست کرنے میں کچھ حرج نہیں؛ البتہ محض شک شبہ کی بنا پر اس کی عادت نہ ڈالی جائے، نیز اس کے لیے دونوں ہاتھ بھی استعمال نہ کیے جائیں ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند