• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 606096

    عنوان:

    گیس کے دباؤ کے وقت نماز شروع کرنا؟

    سوال:

    میں عربی پنجم کا ایک طالب علم ہوں ایک مسئلہ درپیش ہے کہ اکثر اوقات رکوع اور سجدے میں ریح خارج ہوتی ہے لیکن میں اسے روک کر نماز پڑھ لیتا ہوں لیکن بعض اوقات مسجد میں امام صاحب نہ ہونے کی وجہ سے کوئی امامت کے لیے آگے نہیں بڈھتا مجبوراً مجھے امامت کرنا پڈھتی ہے اب نماز کے دوران چوں کہ ڈر لگا رہتا کہ کہیں وضوء ٹوٹ نہ جائے اس وجہ سے کبھی کبھی اچانک وضوء ٹوٹنے جیسا محسوس بھی ہوتا ہے اور کبھی واقعتاً ٹوٹنے کے قریب بھی ہوتا ہے لیکن روک لیتا ہوں ظاہر ہے کہ یہ مسئلہ معزور کے زمرے میں نہیں آ? گا کیونکہ مسلسل خروج ریح نہیں ہوتی برائے کرم آپ اس سلسلے میں صحیح رہنمائی کریں۔

    جواب نمبر: 606096

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 33-32/D=01/1443

     (۱) نماز شروع کرنے سے پہلے اگر گیس کا دباوٴ ہو اور اسی وقت نماز پڑھنے میں خروجِ ریح کا اندیشہ ہو تو کچھ وقفے کے بعد اطمینان سے نماز ادا کریں؛ البتہ اس کا خیال رکھیں کہ نماز قضا نہ ہونے پائے۔ اگر نماز کے اندر گیس محسوس ہوئی تو دباکر نماز ادا کرلیں نماز ادا ہوجائے گی۔

    (۲) گیس کے دباوٴ کی ایسی کیفیت میں آپ حسن تدبیر سے امامت کرنے سے معذرت کردیں اور امامت نہ کریں، اگر کبھی امامت کرتے ہوئے اس طرح کی کیفیت پیدا ہوجائے تو جب تک خروجِ ریح کا یقین یا ظن غالب نہ ہوجائے نماز جاری رکھیں، محض خروجِ ریح کے شک یا وہم کی وجہ سے وضو پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند