عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 606039
مقتدی تشہد پڑھنا بھول جائے تو کیا حکم ہے؟
میرا سوال یہ ہے کہ اگر مقتدی دوران نماز امام کے پیچھے انفرادی طور پر کچھ بھول جائے مثلاً تشہد پڑھنا یا درود پاک پڑھنا تو ایسی صورت مقتدی کے سجدہ سہو کا کیا حکم ہے؟ جزاک اللہ خیرا
جواب نمبر: 60603901-Sep-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 38-27/H=01/1443
مقتدی بحالت اقتداء تشہد پڑھنا بھول جائے یا اور کوئی موجب سہو اَمر پیش آجائے یا درود پاک پڑھنا بھول جائے تو ان صورتوں میں سجدہٴ سہو مقتدی پر واجب نہیں ہوتا، درود پاک تو فی نفسہ نماز میں واجب نہیں؛ بلکہ سنت ہے، اس کو چھوڑنا تو نہ چاہئے تاہم اگر قصداً بھی کوئی چھوڑ دے نماز تب بھی درست ہوجاتی ہے، اور بھول سے چھوٹ جائے تو نماز میں نقص کا نہ آنا ظاہر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرا گھر اسلام آباد میں ہے جب کہ میں کام حضرو میں کرتا ہوں اور جمعرات کی شام کو واپس اسلام آباد آتا ہوں، کیا میں نماز میں قصر کروں گا؟ گھر سے آفس تک تقریباً 90 کلومیٹر کا فاصلہ ہے۔
2196 مناظرکیا ہماری نماز کسی بریلوی کے پیچھے ہوسکتی ہے؟ میں دیوبندی ہوں۔
فرض نماز کے بعد اجتماعی دعا کرنا کہاں سے ثابت ہے؟ جب کہ اس کو ضروری سمجھا جاتاہے؟
4196 مناظرمیں اسلام آباد میں کام کرتا ہوں۔ ہفتہ کے دن میں اپنے گاؤں جاتاہوں۔ اس دوران میری ظہر اورعصر کی نماز چھوٹ جاتی ہے خاص طور پر ٹھنڈی میں۔ مجھے کیا کرنا چاہیے؟ دوری تقریباً 125کلومیٹرہے۔ [2] نیز امام کے پیچھے نماز پڑھنے کے وقت ہمیں کیا کرنا چاہیے یعنی رکوع، سجدہ اورتشہد میں؟ کیا ہمیں اپنی تسبیح اورالتحیات چھوڑدینا چاہیے یا پورا کرنا چاہیے؟
2234 مناظر