• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 605630

    عنوان:

    ذاتی گھر سے نئے گھر جانے میں جو تقریبا 90 کلومیٹر ہے‏، نماز کس طرح پڑھی جائے گی قصر یا اِتمام؟

    سوال:

    سوال : میں ڈاکٹر ہوں اور میری بیوی سرکاری ٹیچر اور ڈاکٹر بھی ہے میرے ذاتی گھر اور ذاتی کلینک سے ان کا اسکول جہاں یہ پڑھانے جاتی ہیں تقریبا 70 سے 77 کلومیٹر دور ہے - میں نے اپنا ایک گھر اور کلینک اپنی ذاتی کلینک اور گھر سے 62 سے 69 کلو میٹر دور بنایا ہے - جبکہ نئے کلینک اور نئے گھر سے ان کا اسکول جہاں یہ پڑھانے جاتی ہیں تقریبا 20 کلومیٹر دور ہے - نیا کلینک اور نیا گھر فی الحال کرایہ پر ہے انشائاللہ جلد ہی خرید لیا جائے گا لیکن یہاں بھی ذاتی گھر اور ذاتی کلینک کی طرح ہی رہتے ہیں- میرا یا میری بیوی یا بچوں کا مستقل طور پرنئے گھر پر یا ذاتی گھر پر رہنا نہیں ہوتا ہے کبھی دو دن ادھر کبھی چار دن ادھر کبھی زیادہ بھی اس طرح رہنا ہوتا ہے ؛

    سوال نمبر(1) جب میری بیوی ذاتی گھر سے اسکول جاتی ہیں پھر نئے گھر جاتی ہیں تو تقریبا90 سے 97 کلومیٹر دور ہوتا ہے تو اس صورت میں نماز پوری پڑھنا ہے یا قصر نماز پڑھنا ہے ؟

    سوال نمبر(2) اگر ذاتی گھر سے نئے گھر جائیں وہاں گھر پر رہیں اور کلینک پر کام کریں اور پھر وہاں سے اسکول آنا جانا رہے تو اس صورت حال میں نماز پوری ادا کرنی ہے یا قصر نماز پڑھنی ہے ؟

    سوال نمبر(3) میرے بچے گھر سے تقریبا135 سے 155 کلومیٹر دور اسکول (علی گڑھ مسلم یونیورسٹی علی گڑھ) میں پڑھتے ہیں وہاں پر بچے نانی کے گھر یا کرائے پر کمرہ لے کر یا ہوسٹل میں رہتے ہیں اس صورتحال میں بچے نماز پوری ادا کریں یا قصر نماز پڑھیں؟

    سوال نمبر(4) میں یا میری بیوی بچوں سے ملنے یا اپنے مایکے علی گڑھ جاتی ہیں- علی گڑھ میں وہ دو دن یا تین دن یا پندرہ دن سے کم رہتی ہے تو اس صورتحال میں وہ پوری نماز ادا کریں یا قصر نماز پڑھیں؟ جوابات وضاحت کے ساتھ دیجیے عنایت ہوگی ۔

    جواب نمبر: 605630

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:996-234T/sd=2/1443

     (۱) اگر آپ کی بیوی کا ارادہ ذاتی گھر سے نکلنے کے وقت نئے گھر جانے کا ہو، تو وہ نئے گھر میں قصر کرے گی ۔(۲) اس صورت میں بھی قصر کرے گی بشرطیکہ نئے گھر میں مستقل پندرہ دن یا اس سے زیادہ قیام کی نیت نہ ہو۔ (۳) اگر پندرہ دن یا اس سے زائد ٹھہرنے کی نیت ہو تو نماز پوری پڑھیں گے۔ (۴) قصر کریں گے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند