• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 605578

    عنوان:

    فاتحہ پڑھنے كے بعد اگر امام كافی دیر خاموش رہے‏، تو نماز كا كیا حكم ہے؟

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں: 1-اگرامام ولاالضالین کے بعد اتنی دیر ٹھہرا کہ جتنی دیر میں مقتدی حضرات سورہ فاتحہ پڑھ لیں یا اس سے کم ٹھہرے یا تین تسبیح کے بقدر ٹھہرے تو کیا ان مذکورہ تینوں صورتوں میں نماز باطل ہوگی یا مکروہ ہوگی: 2-ولاالضالین کے بعد آمین کون کون کہے گا ایا صرف مقتدی کہیں گے یا امام اور مقتدی دونوں: مدلل جواب عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 605578

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:979-636/sd=12/1442

     (۱)نماز کے دوران اتنی دیر خاموش رہنا جس سے کسی رکن یا واجب میں تین تسبیح کے بقدر تاخیر ہو جائے موجب سجدہ سہو ہے ، لہذا صورت مسئولہ میں اگر امام سورہ فاتحہ پڑھنے کے بعد تین تسبیح کے بقدر خاموش کھڑا رہے ، تو سجدہ سہو واجب ہوجائے گا، نماز باطل نہیں ہوگی ۔

    قال الشامی: والحاصل أنہ اختلف فی التفکر الموجب للسہو، فقیل مالزم منہ تأخیر الواجب أو الرکن عن محلہ بأن قطع الاشتغال بالرکن أو الواجب قدر أداء رکن وہو الأصح (رد المحتار :۹۴/۲، دار الفکر، بیروت )

    (۲) امام اور مقتدی دونوں آہستہ آ مین کہیں گے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند