عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 605513
چھ فٹ كے فاصلے سے نماز پڑھنا؟
مفتی صاحب ہم پاکستان میں ایک کمپنی کی کالونی میں رہائش پذیر ہیں ہماری مسجد میں ظہر اور عصر کی نماز 3فٹ کے فاصلے ہوتی ہے لیکن بقیہ 3 نمازیں کرکٹ گراؤنڈ میں 6 فٹ کے فاصلے سے ہوتی ہیں حالانکہ اب تو ہمارے ہاں کرونا کیسز کی شرح کم ہو کر 2 فیصد تک آگئی ہے کیا اس طرح نماز ادا ہو جائے گی؟
جواب نمبر: 605513
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1120-878/L=12/1442
اگر کیس برائے نام ہیں تو اصل حکم کے مطابق مل مل کے ہی فرض نماز با جماعت ادا کریں اور فرائض کی ادائیگی کے بعد منتشر ہوکر سنن ونوافل ادا کریں۔
البحر الرائق میں ہے :"وینبغی للقوم إذا قاموا إلی الصلاة أن یتراصوا ویسدوا الخلل ویسووا بین مناکبہم فی الصفوف، ولا بأس أن یأمرہم الإمام بذلک، وینبغی أن یکملوا ما یلی الإمام من الصفوف، ثم ما یلی ما یلیہ، وہلمّ جرًّا، وإذا استوی جانبا الإمام فإنہ یقوم الجائی عن یمینہ، وإن ترجح الیمین فإنہ یقوم عن یسارہ، وإن وجد فی الصف فرجةً سدّہا وإلا فینتظر حتی یجیء آخر کما قدمناہ، وفی فتح القدیر وروی أبو داود والإمام أحمد عن ابن عمر أنہ صلی اللہ علیہ وسلم قال: أقیموا الصفوف وحاذوا بین المناکب وسدوا الخلل ولینوا بأیدی إخوانکم ولاتذروا فرجات للشیطان، ومن وصل صفًّا وصلہ اللہ ومن قطع صفًّا قطعہ اللہ". (البحرالرائق کتاب الصلاة، باب الإمامة ۳۷۵/۱دارالکتاب العربی)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند