• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 605397

    عنوان:

    اذان سے پہلے فرض نماز ادا کرنا ؟

    سوال:

    اذان سے پہلے فرض نماز ادا کرسکتے ہیں اگر نماز کا ٹائم ہوچکا ہے؟

    جواب نمبر: 605397

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:945-306T/SN=12/1442

     جی ہاں! وقت داخل ہونے پر اذان سے پہلے بھی فرض نماز ادا کرنے کی گنجائش ہے ؛ البتہ یہ معلوم رہے کہ نماز کے لئے اذان سنت ہے ؛ اس لئے اگر کبھی کسی مجبوری میں مسجد کی جماعت میں شامل ہونے کا موقع نہ ہو اور گھر میں جماعت کرنے کی نوبت آجائے تو گھر ہی میں اذان کہ لینا چاہئے ، یہ سنت ہے ؛ بلکہ اگر کوئی شخص کسی مجبوری میں گھر یا آفس وغیرہ میں تنہا نماز پڑھ رہا ہو تو اس کے لئے بھی اذان کہ لینا اچھا ہے بالخصوص جب کہ محلے کی مسجد میں اذان ہونے سے پہلے ہی نماز پڑھی جائے ۔

    (...وہو سنة) للرجال فی مکان عال (مؤکدة) ہی کالواجب فی لحوق الإثم (للفرائض) الخمس (فی وقتہا ولو قضاء) لأنہ سنة للصلاة..... (قولہ: للفرائض الخمس إلخ) دخلت الجمعة بحر، وشمل حالة السفر والحضر والانفراد والجماعة. قال فی مواہب الرحمن ونور الإیضاح ولو منفردا أداء أو قضاء سفرا أو حضرا. اہ. لکن لا یکرہ ترکہ لمصل فی بیتہ فی المصر؛ لأن أذان الحی یکفیہ کما سیأتی. وفی الإمداد أنہ یأتی بہ ندبا وسیأتی تمامہ فافہم، ویستثنی ظہر یوم الجمعة فی المصر لمعذور وما یقضی من الفوائت فی مسجد کما سیذکرہ․ (الدر المختار مع رد المحتار: 1/ 48،ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند