• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 605211

    عنوان:

    نماز میں لمبی مسنون دعائیں پڑھنا كیسا ہے؟

    سوال:

    محترم و مکرم مفتیان عظام امید ہے کہ آپ اللہ رب العالمین کے فضل سے خیریت و عافیت سے ہونگے ۔ آپ سے درخواست ہے کہ مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات عنایت فرمائیں۔ 1) نماز میں مسنون دعائیں پڑھنا کیسا ہے ؟ 2) اگر با جماعت نماز ہو تو کیا حکم ہیں۔ اور سنت و نفل ہو تو کیا حکم ہے ؟ 3) قومہ میں پڑھی جانے والی مکمل دعا متن مع ترجمہ عنایت فرمادیجئے ؟ 4) جلسہ میں پڑھی جانے والی مکمل دعا متن مع ترجمہ عنایت فرمادیجئے ؟ 5) کیا یہ دعا جلسہ میں پڑ ھی جاسکتی ہے ۔(اللھمہ غفرلی وارحمنی وعافنی و رزقنی وسترنی وجبرنی وارفعنی واھدنی) اگر اس دعا کے لکھنے میں کوئی کمی وبیشی ہو تو برائے مہربانی اصلاح فرمائیں؟ نیز اس کا ترجمہ بھی عنایت فرمادیجئے ؟ 5) مزید یہ کہ دعا کے الفاظ کی ترتیب اگر آگے پیچھے ہو جائے تو خلاف اولیٰ تو نہیں؟ 6) رکوع وسجود میں مانگے جانے والی مکمل دعائیں بھی متن مع ترجمہ عنایت فرمائیں؟نیز قائدہ کی بھی مکمل دعائیں متن مع ترجمہ عنایت فرمایئے ؟مزید ان کو اکٹھا جمع کرکے پڑھنے کی ترتیب بھی ارشاد فرمایئے ؟ حکم بھی عنایت فرمائیں؟ 7) تکبیر تحریمہ کے بعد پڑھی جانے والی دعائیں اور ان کی مکمل ترتیب ارشاد فرمایئے ؟ نیز ان دعاؤں کو اکٹھا کرکے کسی طرح پڑھنا ہیں۔متن مع ترجمہ عنایت فرمادیجئے ؟حکم بھی عنایت فرمائیں؟ 8) رکوع کے ذکر و تسبیح میں عام طور سے سبحان ربی العظیم پڑھا جاتا ہے ۔اس ذکر کے علاوہ کوئی اور ذکر ہو تو متن مع ترجمہ عنایت فرمائیں؟ نیز اس ذکر کے پڑھنے سے سبحان ربی العظیم کا بدل ادا ہو جائیگا یہ پھر نہیں ؟ اگر نہیں تو پھر افضل ذکر عنایت فرمائیں۔ اور اس ذکر کی مقدار بھی ارشاد فرمادیجئے ۔مزید رکوع کی دعائیں رکوع کی تسبیح و ذکر کے پہلے مانگی جائے یہ پھر رکوع کے ذکر و تسبیح کے بعد اور اس مقدار بھی عنایت فرمائیں؟ 9) سوال نمبر 8میں رکوع کے بارے میں تفصیل پوچھی گئی ہے ۔کیا سجدے کے ذکر و تسبیح اور اذکار کا بھی وہی حکم ہیں جو رکوع کے ذکر و اذکار کا ہیں؟ 10) نماز میں قومہ سے سجدے میں جاتے وقت اپنے دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں سے گھٹنوں کو پکڑ کر سجدے میں جانا چاہیے ۔یہ پھر ہتھیلیوں کو اپنی رانوں پر رکھتے ہوئے سجدے میں جانا چاہیے ؟ برائے مہربانی مسنون طریقہ عنایت فرمائیں؟ نوٹ: محترم و مکرم مفتی صاحب آ پ نماز میں پڑھے جانے والے تمام اذکار و ادعیہ مسنونہ کی کوئی جامع کتاب کا نام ارشاد فرمایئے ۔ تاکہ اعمال مسنونہ پر عمل ہو سکے ۔نیز محترم مفتی صاحب دامت برکاتہم العالیہ برائے مہربانی درج بالا سوالات کے جوابات سہل اور آسان انداز میں ارشاد فرمایئے ۔اور ہر ذکر و تسبیح دعاؤں کا حکم مقدار اور ترتیب مکمل متن مع ترجمہ کے ساتھ عنایت فرما دیجئے ۔ اگر سوالات کی ترتیب میں کوئی کمی و بیشی ہو تو آپ اپنے طریقے سے مکمل فرما دیجئے ۔ اللہ رب العالمین آ پ کی خدمات کو قبول فرمائے ۔اور علم و عمل میں اپنے شایان شان برکت عطا فرمائے ۔دنیا و آ خرت میں اپنے شایان شان بدلہ نصیب فرمائے ۔

    جواب نمبر: 605211

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1045-302T/D=12/1442

     (۱) نماز میں لمبی مسنون دعائیں پڑھنا نہ فرض ہے نہ واجب؛ بلکہ سنت غیر موکدہ اور مستحب کہا جاسکتا ہے۔

    (۲) اگر باجماعت نماز ہو تو مقتدی کے لیے امام کا اتباع ضروری ہے وقت ملنے پر مزید دعا پڑھ سکتا ہے۔ لمبی دعا امام کے لئے نہ پڑھنا بہتر ہے؛ البتہ اگر مقتدیوں پر گراں نہ ہو تو پڑھ سکتا ہے۔

    (۳) قومہ میں ربنا لک الحمد پڑھنا مسنون ہے اور جلسہ میں ربّ اغفرلی، قومہ اور جلسہ میں بعض طویل دعا بھی ثابت ہے وہ نوافل میں پڑھنے یا منفرد کے لئے ہے۔

    (۴) جی ہاں اللہم اغفرلی الخ پڑھی جاسکتی ہے۔

    (۵) بعض الفاظ کی کمی زیادتی یا تقدیم و تاخیر میں مضائقہ نہیں۔

    (۶) نماز میں رکوع سجدہ کی تسبیحات پر کفایت مناسب ہے قرآن کریم کی تلاوت سے احتراز کیا جائے۔ اگرچہ قرآنی دعا پڑھنے سے نماز فاسد نہیں ہوتی۔ بعض دعائیں جو احادیث میں آئی ہیں نوافل میں ان کے پڑھنے میں مضائقہ نہیں۔ حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع اور سجدہ میں سبوح قدوس رب الملائکة والروح پڑھتے تھے۔

    (۷) تکبیر تحریمہ کے بعد سبحانک اللہم وبحمدک الخ پڑھے۔ یہ دعا ترکیب نماز کی کتابوں میں لکھی ہوتی ہے وہاں اعراب اور ترجمہ بھی لکھا ہوتا ہے۔

    (۸) اس کا جواب نمبر 6 میں آگیا۔ سبحان ربی العظیم رکوع میں اور سبحان ربی الاعلی سجدہ میں پڑھنا زیادہ بہتر ہے۔

    (۱۰) گھٹنوں کو پکڑ کر سجدہ میں جائیں۔

    تعلیم الاسلام مکمل میں نماز کا مسنون طریقہ دعائیں مع ترجمہ لکھی ہیں۔ اسی طرح دیوبند اور دہلی کے بعض مکتبوں سے طریقہ نماز کے نام سے رسائل چھپے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند