عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 605175
كیا یہ بات درست ہے كہ صف میں بچوں كو كھڑا كرنے سے بڑوں كی نماز نہیں ہوتی؟
لوگوں کا کہنا ہے کہ بچوں کے صف میں کھڑے ہونے سے نماز نہیں ہوتی ، دوسرا یہ کہ بچوں پر شریعت واجب نہیں ہوتی تو پھر ان کے کان میں اذان کیوں دی جاتی ہے؟ ختنہ کیوں کرایا جاتاہے؟ آخر مسئلہ کیا ہے بچوں کے صف کھڑے ہونے سے؟ براہ کرم، جواب دیں۔
جواب نمبر: 605175
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:882-712/sd=1/1443
اگر صر ف ایک سمجھ دار نابالغ بچہ ہے تو وہ بڑوں کی صف میں کھڑا ہوگا، اگر کئی بچے ہیں تو وہ بڑوں کی صف کے پیچھے صف بناکر کھڑے ہوں گے اور یہ اندیشہ ہو کہ وہ آپس میں شرارت کریں گے تو ان کو بڑوں ہی کے صف میں کھڑا کرنا چاہیے اور یہ کہنا کہ بچوں کے صف میں کھڑے ہونے سے نماز نہیں ہوتی ہے؛ درست نہیں ہے۔
ویصف الرجال ثم الصبیان، ظاہرہ تعددہم، فلو واحدً دخل الصف (درمختار) وفی تقریرات الرافعی: قال الرحمتی ربما یتعین فی زماننا إدخال الصبیان فی صفوف الرجال؛ لأن المعہود منہم إذا اجتمع صبیان فأکثر تبطل صلاة بعضہم ببعض، وربما تعدی ضررہم إلی إفساد صلاة الرجال انتہی اھ سندی ( الدر المختار مع رد المحتار : ۲/۵۱۲، زکریا)
واضح رہے کہ یہ حکم ان بچوں کا ہے، جو نماز اور وضو کی تمیز رکھتے ہوں، ورنہ زیادہ چھوٹی عمر کے بچوں کو مسجد میں لانا ہی جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند