• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 604898

    عنوان:

    تراویح کی نماز اپنے گھر پر محرم مستورات کے ساتھ پڑھنا؟

    سوال:

    ہمارے محلہ کی مسجد میں تراویح اجرت پر پڑھاء جاتی ہے جبکہ دیوبند کا فتوی ہے کے اس طرح سے پڑھی ہوء نماز کا ثواب نہیں ملتا ۔ اسلئے میں اپنے ہی گھر میں مرد حضرات اور مستورات ملکر با جماعت تراویح ادا کر لیتے ہیں ۔ کیا میرا اسطرح کرنا درست ہے ۔ اور دوسری بات یہ بھی کہ تراویح جیسے مردوں کے لیے ہے اسی طرح عورتوں کے لیے بھی ہے لیکن اکثر عورتیں دین سے غافل ہوتی ہے اس لئے وہ تجوید سے قرآن پڑھنا نہیں جانتی اور نا ہی ان کو نماز کے فرائض و واجبات کا علم ہوتا ہے ۔ تو کیا کوئی ان کو ان کے گھر کا فرد گھر ہی میں جماعت سے تراویح پڑھائی سکتا ہے ؟ جبکہ محلہ کی مسجد میں با اجرت تراویح پڑھائی جارہی ہے ۔ مفصل جواب عنایت فرماے نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 604898

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 997-679/B=10/1442

     آپ تراویح کی نماز اپنے گھر پر اپنے گھر کی محرم مستورات کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں؛ البتہ عشاء کی نماز آپ محلہ کی مسجد میں پڑھ لیا کریں اور پھر سنت پڑھ کر گھر پر آجائیں۔ اور مستورات اپنی فرض عشاء علیحدہ علیحدہ پڑھ لیں، اس کے بعد تراویح جماعت کے ساتھ پڑھ لیں۔

    (۲) اگر کوئی عورت بالکل بے پڑھی لکھی ہے تو اس کا محرم گھر پر اسے تراویح کی نماز پڑھا سکتا ہے۔ عورت پیچھے کی صف میں کھڑی ہو اور مرد آگے کھڑا ہوجائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند