• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 604642

    عنوان:

    مغرب كا وقت كب تك رہتا ہے؟

    سوال:

    حضرت میرے چند سوالات ہیں کیا مغرب کی نماز کا وقت عشاء تک رہتا ہے ؟یا منٹوں کے حساب سے مغرب کی نماز کا تعین کیا جائے گا؟ میں 2 مرتبہ ہسپتال گء تو مغرب کی اذان ہو گء.واپس آتے آتے 40 منٹ لگ گئے .تب میں نے نماز ادا کی.اس وقت عشاء کی اذان ہونے میں تقریباً 25 منٹ باقی تہے .کیا میری نماز صیح ہو گء؟ میں آن لائن قرآن کلاس لے رہی ہوں. ماہانہ فیس 3 ہزار ہے .میں نے 2 ماہ کی فیس 6 ہزار روپے اپنی ٹیچر کو بہیجے .جو اسے نہیں ملے .ہماری طرف سے clear ہے کہ پیسے چلے گئے .جبکہ ٹیچر کے شوہر کا کہنا ہے کہ میرے اکاؤنٹ میں نہیں آئے ہم نے بینک سے معلوم کیا تو انہوں نے کہا کہ پیسے چلے گئے ہیں جبکہ انہیں نہیں ملے .اسکے علاوہ انہوں نے پیسوں کے لیے زیادہ تگ و دو نہیں کی.مطلب بینک سے زیادہ معلومات نہیں کی کیا میری ذمہ داری پوری ہو گء.یا مجہے دوبارہ پیسے دینے ہوں گے ؟

    جواب نمبر: 604642

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1182-909/H=11/1442

     عشاء کا وقت جب شروع ہوتا ہے مغرب کا وقت اُس سے پہلے متصلاً ختم ہوجاتا ہے جن دو تاریخوں میں مغرب کی نماز تاخیر سے اداء کی تھی اُن میں مغرب کا وقت معتبر جنتری میں کتنے بج کر کتنے منٹ پر ختم ہونا لکھا ہے۔ اگر اس سے پہلے نماز مغرب پڑھ لی تھی تب تو اداءً ہی صحیح ہوگئی، اور اگر مغرب کا وقت ختم ہونے کے بعد پڑھی تو بلحاظِ قضاء نماز ہوگئی خواہ اس میں نیت اداء ہی کی کی ہو۔ عشاء کی اذان میں پچیس (25) منٹ باقی تھے یہ تو کوئی دلیل مغرب کے وقت اداء کی دلیل نہیں، اس لئے کہ اذان عشاء وقت شروع ہوتے ہی عامةً نہیں ہوتی۔ بعض جگہ پندرہ (15) بیس (20) بلکہ اس سے زائد منٹ کے بعد اذان ہوتی ہے۔

    (۲) جس اکاوٴنٹ میں وہ رقم بھیجی تھی اگر اُس میں نہیں پہونچی تو فیس کی ادائیگی نہیں ہوئی اور آپ پر دوبارہ اداء کرنا واجب ہے، آپ نے پیسے بھیجے اور بینک کے ذمہ دار کہتے ہیں کہ پیسے چلے گئے مگر جس اکاوٴنٹ میں بھیجے تھے اس میں نہیں پہونچے تو بینک کے ذمہ دار قانونی لحاظ سے اتنا کہہ دینے سے غالباً بری نہ ہوں گے کہ پیسے چلے گئے اگر چلے گئے تو کہاں گئے اِس کو بتلانا اور ا س کی تحقیق کرنا بھی تو اُن کی ذمہ داری میں داخل ہوگا؟ بہرحال جو لوگ اس معاملہ میں مہارت رکھتے ہوں ان سے رابطہ کرکے ذمہ داران بینک سے تحقیق کروالیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند