• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 60453

    عنوان: اگر ہماری فرض نماز ایک رکعت یا دو رکعت نکل گئی ہے اور ہم نے بیچ میں جا کر جماعت میں شامل ہوا ، پھر ہم نے امام کے ساتھ ایک سلام بھول سے پھیر دیا جیسے ہی یاد آیا ہم کھڑے ہوگئے اپنی چھٹی ہوئی رکعت پوری کرنے تو کیا ہمارے اوپر سجدہ سہو واجب ہوجائے گا یا نہیں؟

    سوال: اگر ہماری فرض نماز ایک رکعت یا دو رکعت نکل گئی ہے اور ہم نے بیچ میں جا کر جماعت میں شامل ہوا ، پھر ہم نے امام کے ساتھ ایک سلام بھول سے پھیر دیا جیسے ہی یاد آیا ہم کھڑے ہوگئے اپنی چھٹی ہوئی رکعت پوری کرنے تو کیا ہمارے اوپر سجدہ سہو واجب ہوجائے گا یا نہیں؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 60453

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 970-970/M=10/1436-U مسبوق اگر امام سے پہلے یا بالکل امام کے ساتھ ساتھ لفظ السلام کہہ دے اور یاد آتے ہی رک جائے تب تو سجدہٴ سہو واجب نہیں؛ لیکن ا گر امام کے سلام پھیرنے کے بعد مسبوق نے سلام پھیرا تو اس پر سجدہٴ سہو لازم ہے، عموماً سلام پھیرنے میں مقتدی کا سلام امام کے سلام سے موخر ہوتا ہے بالکلیہ مقارنت نہیں پائی جاتی اس لیے مسبوق اگر بھول سے سلام پھیردے تو اس کو اخیر میں سجدہٴ سہو کرلینا چاہیے۔ وہل یلزمہ سجود السہو لأجل سلامہ؟ ینظر: إن سلم قبل تسلیم الإمام أو سلم معا لا یلزمہ․․․ وإن سلم بعد تسلیم الإمام لزمہ لأن سہوہ سہو المنفرد الخ (بدائع)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند