• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 603838

    عنوان:

    وطن اقامت میں نماز كا مسئلہ

    سوال:

    میں پشاور میں اپنی نوکری کے سلسلے میں اپنے بھائی کے ساتھ رہتا ہوں۔میری بیوی اور بچے بنوں میں رہتے ہیں ( پشاور بنوں سے تقریباً 200 کلومیٹر دور ہے )۔ میری نوکری مستقل نہیں ہے ۔میں ہر ہفتے یا دو ہفتے بعد اپنے گھر والوں سے ملنے بنوں جاتا رہتا ہوں۔میرا بھائی کرائے کے گھر میں اپنے بیوی بچوں کے ساتھ رہتا ہے ۔میرے بھائی کی نوکری مستقل ہے ۔میرا بھائی صرف عید پر یا کبھی کبھار والدین سے ملنے بنوں جاتا ہے ۔ایسی صورت میں میری اور میرے بھائی کی نماز پشاور میں 15 دن سے کم قیام کی صورت میں قصر کی ہوگی یا مقیم کی؟جزاک اللّہ خیرا

    جواب نمبر: 603838

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 793-599/B=09/1442

     ”پشاور“ جہاں آپ اور آپ کے بھائی صاحب نوکری کرتے ہیں یہ آپ دونوں کے لئے وطن اصلی نہیں؛ بلکہ وطن اقامت ہے۔ اگر ”پشاور“ میں آپ کا یا آپ کے بھائی کا قیام 15 دن سے کم رہا تو آپ دونوں ”پشاور“ میں قصر کریں گے کیونکہ 15 دن سے کم کی نیت کرنے کی صورت میں آپ دونوں مسافر رہیں گے۔ اور 15 دن یا اس سے زیادہ قیام کی نیت ہو تو آپ دونوں مقیم ہوجائیں گے اور چار رکعت والی نماز دو پڑھیں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند