• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 603587

    عنوان:

    مغرب كی نماز كتنی تاخیر كی جاسكتی ہے؟

    سوال:

    مفتیان عظام سوال یہ ہے کہ آیا مغرب کی نماز میں وقت کے داخل ہونے کے بعد تاخیر مکروہ ہے یا مغرب کی اذان کے بعد نمازمیں تاخیر کرنا مکروہ ہے ؟

    2) اور کتنی دیر تاخیر میں شمار ہوگی۔

    جواب نمبر: 603587

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:645-449/sd=8/1442

     (۱، ۲) مغرب کی نماز میں تعجیل مستحب ہے،اس لیے غروب ہونے کے بعد جلد از جلد اذان دے کر جماعت قائم کرلینی چاہیے، احناف کے نزدیک اذان کے بعد دو رکعت پڑھنا اسی لیے مکروہ ہے کہ اس سے تاخیر ہوجاتی ہے،لہذا غروب کے بعد تاخیر کرنا مکروہ ہوگا اور تاخیر کی حد فقہاء نے دو رکعت کے بقدر لکھی ہے، یعنی دو رکعت نماز پڑھنے کے بقدر تاخیر کرنا مکروہ ہے۔

    قال الحصکفی: و تعجیل مغرب مطلقا و تاخیرہ قدر رکعتین یکرہ تنزیہا۔ (الدر المختار مع رد المحتار: ۲/۲۹، کتاب الصلاة، ط: زکریا، دیوبند، نیز دیکھیے: امداد الفتاوی: ۱۵۷/۱، قدیم)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند