• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 603522

    عنوان:

    گھر میں اذان دینا

    سوال:

    حدیث شریف میں ہے کہ سات سال اذان دینے سے جنت ملتی ہے ۔۔سو اگر کوئی اپنے گہر میں روذانہ اذان صبح صادق کے وقت اذان دے تاکہ گھر والے بھی جاگ جائین اور گھر میں خیر و برکت بہی ہو تو کیا جائز ہے اذان دینے والا اذان دینے کے بعد خود مسجد میں جاکر نماز ادا کرتا ہے اور گھر میں خواتین انفرادی طور پر نماز ادا کرتی ہیں۔

    جواب نمبر: 603522

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 666-493/SN=08/1442

     گھروں میں خواتین کی نماز کے لیے اذان دینا شرعاً مکروہ ہے اور نہ خیرو برکت کے مقصد سے اذان دینے کا ثبوت ہے؛ اس لیے احادیث میں حضراتِ موذنین کے لیے جو فضیلت آئی ہے وہ صورت مسئولہ میں اس شخص کو نہیں ملے گی۔ شخص مذکور کا یہ عمل عند اللہ قابل مواخذہ ہوسکتا ہے۔

    اعلم أن الأذان والإقامة من سنن الجماعة المستحبّة، فلا یندبان لجماعة النّساء والعبید والعراة؛ لأن جماعتہن غیر مشروعة۔ (مراقی الفلاح، ص: 195، کتاب الصلاة) ولا یسن ذلک فیما تصلیہ النّساء أداءً وقضاءً ولو جماعة ․․․․ وأراد بنفي السنة الکراہیة في المواضع الثلاثة المذکورة کما یعلم من الإمداد۔ (درمختار مع رد المحتار: 2/585، باب الأذان، مطبوعہ: مکتبہ زکریا، دیوبند)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند