• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 603415

    عنوان:

    زوال کا وقت کب شروع اور کب ختم ہوتا ہے؟

    سوال:

    حضرت میرا سوال یہ ہے کہ زوال کا وقت کب شروع اور کب ختم ہوتا ہے چاہیے وہ طلوع آفتاب ہو ،نسف نہار ہو یا غروب آفتاب ہو مثلا:اگر شروع ہونے کا وقت میقات میں 10.13 لکھا ہے تو کیا یہ شروع 10:13 ہونے پر ہوتا ہے یا 10:13 ختم ہونے پر یعنی 10:14 پر۔اور اگر ختم 10:23 لکھا ہے تو کیا یہ 10:23 ہونے پر ہوتا ہے یا 10:23 ختم ہونے پر یعنی 10:24 پہ ہو جاتا ہے ۔ مہربانی کرکے اس کی وضاحت فرمائیے ۔

    جواب نمبر: 603415

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:548-513/N=8/1442

     جنتریوں میں طلوع آفتاب، زوال آفتاب،غروب آفتاب ، صبح صادق، وقت عصر وغیرہ کا جو وقت لکھا ہوتا ہے، وہ قطعی ویقینی نہیں ہوتا، محض ظنی وتخمینی ہوتا ہے؛ کیوں کہ جنتریاں فلکی حسابات پر تیار کی جاتی ہیں، مشاہدہ پر نہیں، نیز طول البلد اور عرض البلد کے اختلاف سے بعض مرتبہ وہ فرق ہوتا ہے کہ اُسے ریکارڈ میں لانا مشکل ہوتا ہے؛ لہٰذا اگر کسی معتبر جنتری میں طلوع آفتاب کا وقت ۲۵: ۶لکھا ہے تو ۲۱: ۶یا ۲۲: ۶تک نماز فجر سے فارغ ہوجانا چاہیے، ۲۴: ۶کے آخری سیکنڈ تک نماز جاری نہیں رکھنی چاہیے ، اور زوال یعنی: استوائے شمس کا وقت تو بہت معمولی (ایک منٹ سے بھی کم) ہوتا ہے اور زوال کے وقت جو نماز ممنوع ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ نماز کا کچھ بھی حصہ زوال کے وقت میں نہیں آنا چاہیے، پس معتبر جنتری میں زوال کا جو وقت لکھا ہو، احتیاطاً اس سے چار، پانچ منٹ پہلے اور چار، پانچ منٹ بعد تک کوئی نماز نہیں پڑھنی چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند