عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 603249
مسافر ہونے كے لیے كیا محض نیت كرلینا كافی ہے یا سفر كرنا ضروری ہے؟
زاہد کسی جگہ پر امامت کرتا ہے ہے بیس دن رہ کر کے وہ کسی کام سے سو کلو میٹر دور گیا تھا واپس آیا اس کی نیت قیام کی تھی لیکن گھر سے فون آیا کہ آپ کو کل گھر آنا ہے اس نے جانے کے لیے نیت بھی کر لی کل جب اس کے آئے ہوئے دو ہی دن ہوا ہے تو کیا اس کو نیت کرنے کے بعد آج کی نماز ظہر عصر عشاء کی قصر ادا کرنی ہوگی یا مکمل ادا کرنی ہوگی برائے مہربانی اس کا جواب عنایت فرمائیں جبکہ اس کا مکان سو کلومیٹر دور ہے ۔
جواب نمبر: 603249
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 733-531/H=07/1442
جب سفر سے لوٹ کر آیا اور پندرہ یا زائد دن اور جائے ملازمت میں ٹھہرنے کی نیت کرلی تو مسافرت ختم ہوگئی اور زاہد مقیم ہوگیا پھر گھر سے فون آنے پر جانے کی نیت دو ہی دن بعد کرلی تو محض نیت کرلینے سے مسافر نہ ہوگا بلکہ جب سفر شروع کرے گا اس وقت سے مسافر ہوگا پس آج ظہر عصر عشاء میں اِتمام کرے گا یعنی چار رکعت اداء کرے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند