• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 603143

    عنوان:

    عورتیں سجدہ کس طرح کریں

    سوال:

    عورت کے لیے سجدہ کرنے کا کیا طریقہ ہے ؟مطلب پیر وغیرہ کیس طرح رکھ کر بیٹھنا چاہیے ؟

    جواب نمبر: 603143

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:603-180T/sn=7/1442

     عورت کے حق میں سجدے کا طریقہ یہ ہے کہ زمین پر پہلے گھٹنے رکھے، پھر کانوں کے برابر ہاتھ رکھے، اور انگلیاں خوب ملا لیوے، پھر دونوں ہاتھوں کے بیچ میں ماتھا رکھے اور سجدہ کے وقت ماتھا اور ناک دونوں زمین پر رکھدے اور ہاتھ اور پاؤں کی انگلیاں قبلے کی طرف رکھے؛ مگر پاؤں کھڑے نہ رکھے؛ بلکہ داہنی طرف کو نکال دے، اور خوب سمٹ کر اور دب کر سجدہ کریکہ پیٹ دونوں رانوں سے اور بانھیں دونوں پہلوؤں سے ملادیوے اور دونوں بانھیں زمین پر رکھدے۔ (دیکھیں:بہشتی زیور، 2/17، باب: 7، اختری)

    (والمرأة تنخفض) فلا تبدی عضدیہا (وتلصق بطنہا بفخذیہا) لأنہ أستر، وحررنا فی الخزائن أنہا تخالف الرجل فی خمسة وعشرین. (الدر المختار) (قولہ وحررنا فی الخزائن إلخ) وذلک حیث قال تنبیہ ذکر الزیلعی أنہا تخالف الرجل فی عشر، وقد زدت أکثر من ضعفہا: ترفع یدیہا حذاء منکبیہا، ولا تخرج یدیہا من کمیہا، وتضع الکف علی الکف تحت ثدیہا، وتنحنی فی الرکوع قلیلا، ولا تعقد ولا تفرج فیہ أصابعہا بل تضمہا وتضع یدیہا علی رکبتیہا، ولا تحنی رکبتیہا، وتنضم فی رکوعہا وسجودہا، وتفترش ذراعیہا، وتتورک فی التشہد وتضع فیہ یدیہا تبلغ رء وس أصابعہا رکبتیہا، وتضم فیہ أصابعہا، وإذا نابہا شیء فی صلاتہا تصفق ولا تسبح إلخ (الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 2/ 211، کاب الصلاة، باب صفة الصلاة، مطبوعة: مکتبة زکریا، دیوبند، الہند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند