• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 602999

    عنوان:

    بنیان یا شرٹ کے اوپر گمچھا اوڑھ کر نماز پڑھنا؟

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں مفتیان دین مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں ہمارے یہاں ایک شخص گرمی میں بنیان کے اوپر اور سردی میں سویٹر کے اوپر ایک سفید رنگ کا گمچھ عورتوں کے دو پٹہ کی طرح اوڑھ کر نماز پڑھتے ہیں عام حالات میں بھی وہ اسی طرح اوڑھے رہتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ اس طرح اوڑھ کر نماز پڑھنا کیسا ہے اور عام حالات میں اوڑھنا کیسا ہے ؟

    جواب نمبر: 602999

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 608-512/B=08/1442

     یہ صورت ثیاب بذلہ میں داخل ہے یعنی حقیر و معمولی لباس ہے جس میں آدمی محنت و مزدوری کے کام کرتا ہے۔ یہ شریفوں کا لباس نہیں ہے نہ کسی معزز بڑے شریف کے پاس پہن کر جانے کا لباس ہے۔ اس لئے ایسے لباس میں نماز پڑھنا مکروہ ہے۔ نماز اسلام میں عظیم الشان اور سب سے اہم عبادت ہے اسے ادا کرنے کے لئے بندہ احکم الحاکمین یعنی سب سے بڑے حاکم کے سامنے کھڑا ہوتا ہے۔ اس لئے بندہ کو چاہئے کہ شریفوں کے لباس میں نماز کے لئے کھڑا ہو۔ اور عزت والے لباس میں نماز پڑھے۔

    --------------------------------

    جواب صحیح ہے؛ البتہ مزید یہ عرض ہے کہ جو شخص سر کے اوپر گمچھہ ڈالتا ہے، اگر اُس جیسی حیثیت والوں کے لئے عام حالات میں وہ کچھ معمولی لباس میں نہ آتا ہوتو کراہت کا حکم نہ ہوگا؛ البتہ عورتوں کی مشابہت سے بہر صورت بچنا چاہئے۔ (ن)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند